اندور:(ایجنسی)
بجرنگ دل کے کارکنوں نے اتوار کو سنت کالی چرن کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہونے اور جیل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔ بجرنگ دل کے کارکنان کمشنر کے دفتر پہنچے اور صدر اور وزیر داخلہ کو میمورینڈم سونپا۔ بجرنگ دل سینا کے ذریعہ سنت کالی چرن کی گرفتاری کوغلط بتاتے ہوئے اندور کے ریگل تیراہے میں واقع گاندھی مجسمہ پر احتجاج کیا گیا۔ اس کے ساتھ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے۔ ہندو تنظیمیں سنت کالی چرن کے حق میں مسلسل متحرک ہو رہی ہیں۔
اس سلسلے میں اندور کے بجرنگ دل اور ہندوتوا لیڈران اندور کے ریگل تیراہے میں گاندھی کی مورتی کے سامنے بیٹھ گئے اور ہنومان چالیسہ پڑھ کر چھتیس گڑھ حکومت کوعقل دینے کی دعا کی۔ ایک طرف بجرنگ دل کے کارکنان گاندھی مجسمہ کے سامنے بیٹھ گئے اور دوسری طرف پولیس کو دیے گئے میمورینڈم کے دوران ناتھورام گوڈسے زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔
بجرنگ دل لیڈر سندیپ کشواہا نے کہا کہ سنت کالی چرن کے خلاف غیر ضروری طور پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا۔ بجرنگ دل نے کمشنر کے دفتر میں صدر اور ایم پی وزیر داخلہ نروتم مشرا کو میمورینڈم دے کر ان کی رہائی کا مطالبہ کیا اور سنت کالی چرن کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ سنت کالی چرن نے رائے پور سماگم میں مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد چھتیس گڑھ حکومت نے کیس درج کرکے سنت کالی چرن کی گرفتاری کی ہدایت دی تھی۔