کانپور :(ایجنسی)
اتر پردیش کے کانپور شہر میں جمعہ(3 جون 2022) کو اقلیتی برادری کےلوگوں کی پولیس سے جھڑپ کے بعد تشددپھوٹ پڑا ۔ رپورٹس کے مطابق پولیس کے ذریعہ کچھ مقامی لوگوں پر لاٹھی چارج کرنے کے بعد یتیم خانہ کےپاس بیکن گنج علاقے میں تشدد پھوٹ پڑا ۔
جن ستہ کی رپورٹ کے مطابق یہ ہنگامہ اس وقت ہوا جب پی ایم مودی اور صدر جمہوریہ کی آمد کی وجہ سے شہر میں کافی سیکورٹی تھی۔ پی ایم مودی ،صدرجمہوریہ کے ساتھ شہر سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ایک پروگرام میں موجود ہیں۔ وہیں دوسری جانب یتیم خانہ کے پاس ماحول بگڑ گیا۔ کانپور کے بیکن گنج علاقے میں جمعہ دوپہر تقریباً 3 بجے ہنگا مہ ہوگیا۔ ہنگامہ آرئی کے بعد شہر میںسیکڑوں لوگ مخالفت میں سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔ اقلیتی برادری کے لوگوں نے مخالفت میں دکانیں بند کردیں اورانہوں نے پیغمبر محمدؐ کی شان میں گستاخی کو لے کر جلوس نکالا ۔ حالانکہ شروع میں صورتحال قابو میں کر لیا گیا تھا، لیکن تھوڑی دیر بعد تشدد پھر سے شروع ہو گیا اور گولیاں چلائی گئیں۔ پولیس نے اضافی نفری طلب کر لی ہے۔
علاقے میں پتھراؤ اور بمباری:
علاقے میں وقفے وقفے سے پتھراؤ اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ کانپور کے پریڈ اسکوائر پر بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے دکانیں بند کر ائی۔ جس کے بعدتنازع ہوا اور دو برادریوں کے درمیان جم کر پتھراؤ ہوا۔ اس دوران سڑک پر کافی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔ کئی تھانوں کی پولیس فورس کو بلایا گیا ہے ۔ حالانکہ پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ اب صورت حال معمول پر ہے ۔
اس پتھراؤ میں کئی لوگ زخمی ہوئے۔ اسے علاج کے لیے ضلع اسپتال بھیج دیا گیا۔ جب پتھراؤ شروع ہوا تو بازار میں کافی لوگ موجود تھے جس سے بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے کئی تھانوں کی فورسز کو موقع پر طلب کیا گیا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کرکے لوگوں کا پیچھا کیا۔ مسلم علاقوں میں ایک سماجی تنظیم کے بند کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی ہنگامہ شروع ہوگیا۔ اس دوران نماز جمعہ کی وجہ سے سیکڑوں لوگ پریڈ چوراہے پر جمع تھے۔ درحقیقت بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے ٹی وی بحث کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے تبصرے سے مسلم سماج ناراض تھا۔
جمعہ کووزیر اعظم نریندر مودی کا پروگرام کانپور کے دیہی علاقوں میں صدر رام ناتھ کووند کے آبائی گاؤں پارونکھ میں صدر کے ساتھ ہے۔ پتھری دیوی مندر اور ملن کیندر میں پروگرام کے لیے تیاریاں کی گئی تھیں اور پنڈال کو سجا دیا گیا تھا۔ یہاں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
کانپور دیہات پہنچنے والے پی ایم مودی نے کہا کہ آج جب صدر مجھے لینے آئے تو میں شرمندہ ہوا۔ ہم ان کے ماتحت کام کر رہے ہیں، ان کے عہدے کا ایک تقدس ہے، لیکن انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ آئین کا احترام کرتے ہیں لیکن اقدار کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک گاؤں والے کی حیثیت سے میرا استقبال کرنے آئے ہیں۔