نئی دہلی:(ایجنسی)
ہری دورا میں مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق اشتعال انگیز تقاریر کے پس منظر میں کانگریس کے رہنما کپل سبل نے اتوار کے روز کہا کہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ یایو اے پی اے کو ان مجرموں پر لاگو کیا جائے۔ اور انہیں گرفتار کیا جانا چاہئے۔
سبل کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب ہری دوار پولیس نے نفرت انگیز تقریر کیس میں مزید ملزمان کے نام شامل کیے لیکن کسی کو بھی ’گرفتار نہیں کیا‘۔ پولیس نے یتی نرسنگھانند کا نام شامل کیا ہے – ایک متنازع مذہبی رہنما جس نے مبینہ طور پر ایک کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا استعمال کیا تھا۔
’ہری دوار نفرت انگیز تقریر صرف ملزمان کا نام لینے کا کیا فائدہ ہے انہیں گرفتار کریں ان پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلائیں،‘انہوں نے ایک ٹویٹ میں مزید کہا، ’’مودی جی -یوگی جی: آپ خاموش کیوں ہیں؟‘‘
مبینہ طور پر نفرت انگیز تقریر ہری دوار میں 17 سے 20 دسمبر تک منعقد ہونے والے ایک پروگرام کے دوران کی گئی تھی۔ اس تقریب کی ویڈیو کلپس، جو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں، میں کہا گیا ہے کہ ’’ہندوؤں کو ہتھیاراٹھا لینا چاہیے جیسا کہ میانمار میں دیکھا گیا ۔
اسی طرح کے ایک واقعے میں، چھتیس گڑھ پولیس نے مدھیہ پردیش کے کھجوراہو سے مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے کے الزام میں کالی چرن کو گرفتار کرلیاہے۔