کیرانہ :(ایجنسی)
اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں کیرانہ ایک بار پھر سیاست کا مرکز بن گیا ہے۔ ہفتہ کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے وہاں ڈورٹوڈور مہم چلائی۔ دوسری جانب یوگی آدتیہ ناتھ نے سماج وادی پارٹی اور اکھلیش یادو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اسے کشمیر بنانا چاہتے ہیں۔
ہفتہ کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ پیشہ ور دنگائی، مجرم اور ہسٹری شیٹر سماج وادی پارٹی کی سوچ کے مطابق ان کی پارٹی کی انتخابی فہرست کو خوبصورت بنا رہے ہیں۔ ایس پی امیدواروں کی فہرست تباہ کن اور فسادیوں اور انارکی کی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے جس میں ترقی نہیں بلکہ تباہی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کیرانہ کے ذریعے وہاں کشمیر بنانے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن ہم نے ایسے عناصر کو بتایا ہے کہ کشمیر اب جنت بن رہا ہے اور مغربی اتر پردیش ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ پہلے مافیا اور فسادیوں کو تحفظ دیا جاتا تھا لیکن اب یہ سب قانون کے شکنجے میں ہیں۔ اس کے لیے نیت درست ہونی چاہیے اور یہ صرف بی جے پی کی ہے۔
وہیں وزیر داخلہ امت شاہ، جو ہفتہ کو کیرانہ پہنچے، نے نقل مکانی کرکےلوٹےلوگوں سے ان کے گھر جاکر ملاقات کی۔ امت شاہ نے اس دوران کہاکہ اترپردیش کی سابقہ ایس پی حکومت کے غنڈہ راج اور خوشامد کی وجہ سے کیرانہ میں اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے، وہ بی جے پی کی حکومت میں آنے کے بعد اپنے گھروں کو لوٹ آئے۔ آج نقل مکانی کرانے والوں کی ہجرت دیکھ کر اور اپنے گھروں کو لوٹنے والوں کی خوشی دیدنی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ریاست میں ترقی کی نئی لہر چل رہی ہے اور غریبوں کو سرکاری اسکیموں کا فائدہ مل رہا ہے۔
بتا دیں کہ سال 2016 میں کیرانہ کے اس وقت کے ایم پی حکم سنگھ نے وہاں سے کچھ ہندوؤں کے نقل مکانی کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے 346 ہندو خاندانوں کی فہرست بھی جاری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے تسلط کی وجہ سے ہندو خاندان کیرانہ سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔ بعد میں بی جے پی نے اس معاملے کو زوردار طریقے سے اٹھایا اور اس وقت کی سماج وادی حکومت پر حملہ کیا۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں یہ مسئلہ مغربی اترپردیش میں چھایا رہا۔