لکھیم پور کھیری:(ایجنسی)
یوپی کے لکھیم پور کھیری میں اتوار شام کسانوں اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا حامیوں کے درمیان ہوئے تشدد جھڑپ کی جانچ اب ایس ٹی ایف (ایس ٹی ایف) کرے گی۔ موصولہ اطلاع کے مطابق، ایس ٹی ایف پیر شام سے ہی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لے گی۔ دوسری جانب، پولیس نے تشدد کے بعد وائرل ویڈیو سے 24 لوگوں کی شناخت کی ہے۔ ساتھ ہی پولیس سات لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
اس سے پہلے پورے معاملے میں پولیس نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 14 لوگوں کے خلاف قتل، مجرمانہ سازش اور بلوا سمیت کئی دفعات میں ایک آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ حالانکہ ابھی تک اس معاملے میں کسی کی بھی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ دوسری جانب، لکھیم پور ضلع انتظامیہ اور کسانوں کے درمیان میٹنگوں کا دور جاری ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ اجے مشرا کو وزیر عہدے سے ہٹایا جائے۔ ان کے بیٹے آشیش مشرا کو گرفتار کیا جائے۔ اس کے علاوہ مہلوکین کے اہل خانہ کو ایک کروڑ کا معاوضۃ اور فیملی کے ایک رکن کو سرکاری نوکری دی جائے۔
اس درمیان معاملے کو لے کر لکھیم پور کھیری سے لے کر لکھنو تک ہنگامہ مچا ہوا ہے اور جم کر سیاست جاری ہے۔ پولیس نے لکھیم پور جانے کے ضد پر ڈٹے اکھلیش یادو، پرینکا گاندھی، شیو پال یادو، رام گوپال یادو، سنجے سنگھ سمیت تمام لیڈروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ اسے متاثرین سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، اپوزیشن کے رویے پر سخت رخ اختیار کرتے ہوئے یوگی حکومت کے ترجمان اور کابینی وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ اپوزیشن اس بدقسمتی والے سانحہ پر سیاست کر رہا ہے۔ اس کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔ خود وزیر نے اس کا نوٹس لیا ہے۔ بغیر جانچ کے کسی بھی نتیجے پر پہنچنا مناسب نہیں ہے۔ معاملے میں جو بھی قصوروار ہوگا، اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔