نئی دہلی (نامہ نگار)
ملک کے سب سے باوقار پریس کلب آف انڈیا کے سالانہ انتخابات 2021-22میں ایک بار پھر سیکولر اور جمہوری اقدار اور آزادی اظہار پر یقین رکھنے والوں کی شاندار فتح ہوئی۔ اگرچہ اس بار مقابلہ بہت سخت تھا اس کے باوجود معروف صحافی اوما کانت لکھیڑا – ونے کمار پینل نے خازن کو چھوڑ کر باقی تمام اہم عہدوں پر قبضہ کرلیا۔ نتائج کے مطابق اوما کانت لکھیڑا صدر، شاہد اے عباس نائب صدر، ونے کمار سکریٹری جنرل اور چندر شیکھر لوتھرا نے جوائنٹ سکریٹری کے عہدےپر جیت درج کی۔ البتہ خازن کے عہدے پر جیوتکا گورور ہار گئی اور دوسرے پینل کی سدھیر رنجن سین نے کامیابی حاصل کی۔خبر ہے کہ جیوتکا کو نئی کمیٹی فائنانس ایڈوائزر بناسکتی ہے۔
مینجمنٹ کمیٹی میں بھی مدمقابل پینل کے چار امیدوار کامیاب ہوگئے۔ لکھیڑا-ونے کمار پینل کے 12 امیدوار رائے دہندگان کے اعتماد پر پورا اترے۔ این ڈی ٹی وی کے محمد اطہرالدین عرف منے بھارتی صرف ایک ووٹ سے الیکشن ہار گئے۔
اس سالانہ الیکشن اور اس کے نتائج کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ ان میں تین صحافی جن کو ووٹروں نے کامیاب بنایا کورونا کاشکار تھے۔ ان ممتاز صحافیوں میں ہندوستان ٹائمس اور دیگر اخبارات کے تجربہ کار جرنلسٹ اوما کانت لکھیڑا (صدر) دی ہندو اور یواین آئی کے مایا ناز انگریزی صحافی ونے کمار (سکریٹری جنرل) اور سہ لسانی صحافی اے یو آصف، عرب گروپ نیوز اردو میگزن کے دہلی میں بیورو چیف اور چوتھی دنیا کے ایڈیٹر شامل ہیں۔ اتفاق سے یہ تینوں انتخابی مہم کے دوران کورونا پازیٹو ہو کر گھر میں قید ہوگئے تھے،پھر پوری ٹیم نے ان کی انتخابی مہم سنبھالی۔
بہرحال انتخابی نتائج اس بات کااظہار ہیں کہ پریس کلب آف انڈیا ایک بار پھر اپنی شناخت اور وقار برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے لیکن یہ بھی ثابت ہوگیا ہے کہ آنے والے وقت میں لڑائی اور سخت ہوسکتی ہے۔ اس کے لیے ابھی سے تیاری کرنی ہوگی۔ اگرچہ مخالف پینل میں زیادہ تر لوگ اسی سوچ کے ہیں لیکن کچھ معاملات کی وجہ سے اختلافات پیدا ہوگئےتھے۔ نئی ٹیم کو یہ اختلافات ختم کرنے کا چیلنج ہوگا۔