ممبئی:(ایجنسی)
مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی حکومت کو لے کر تعطل برقرار ہے۔ شیو سینا لیڈر سنجے راوت نے ریاست میں موجودہ سیاسی صورتحال کے درمیان مہاراشٹر اسمبلی تحلیل کرنے کے اشارے دیئے ہیں۔ اس درمیان باغی لیڈر ایکناتھ شندے نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ساتھ 40 اراکین اسمبلی ہیں۔ شیو سینا کے ایک سینئر لیڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے نے پیر کے روز وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے گزارش کی کہ وہ بی جے پی کے ساتھ پھر سے اتحاد کرلیں۔
اس درمیان گجرات کے سورت میں ایک ہوٹل میں رکھے گئے اراکین اسمبلی کو ایک اسپیشل فلائٹ سے آسام بھیج دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آسام میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ اس سے پہلے شیو سینا کے وزیر ایکناتھ شندے نے پارٹی سے بغاوت کرنے کے بعد کچھ اراکین اسمبلی کو بی جے پی کے اقتدار والی ریاست گجرات میں رکھا گیا تھا۔
مہاراشٹر میں تیزی سے بدلتی ہوئی صوتحال کے درمیان خبر آرہی ہے کہ آج شام 5 بجے کے بعد وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ اس سے پہلے شیو سینا کے لیڈر سنجے راوت نے اشارے دیئے تھے کہ اسمبلی تحلیل کی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ ادھو ٹھاکرے کورونا سے بھی متاثر ہوگئے ہیں۔
مہاراشٹر کے کانگریس صدر بالا صاحب تھوراٹ نے کہا کہ ہمارے جو 44 اراکین اسمبلی ہیں، وہ سبھی ہمارے ساتھ ہیں۔ کچھ جگہ غلط خبریں آرہی ہیں، میں گزارش کرتا ہوں کہ ایسی غلط خبریں نہ پھیلائیں‘۔
شیو سینا لیڈر سنجے راوت نے ریاست میں موجودہ سیاسی صورتحال کے درمیان مہاراشٹر اسمبلی تحلیل کرنےکے اشارے دیئے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، ’مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران اسمبلی تحلیل کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے‘۔
میٹنگوں کا دور جاری
مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران کے درمیان این سی پی سربراہ شرد پوار ممبئی کے وائی بی چوہان کیندر پہنچے۔ ریاست کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل، وزیر جینت پاٹل اور بالا صاحب پاٹل نے آج صبح ان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔
دل بدل قانون کے مطابق، اگر کسی پارٹی کے کل اراکین اسمبلی میں سے دو تہائی سے کم اراکین اسمبلی ’انضمام‘ کرتے ہیں تو انہیں نااہل قرار دیا جاسکتا ہے۔ شیو سینا کے پاس اس وقت اسمبلی میں 55 اراکین اسمبلی ہیں۔ ایسے میں دل بدل قانون سے بچنے کے لئے باغی گروپ کو کم از کم 37 اراکین اسمبلی کی ضرورت ہوگی۔ جبکہ ایکناتھ شندے اپنے ساتھ 40 اراکین اسمبلی کے ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔