نئی دہلی:
آج ملک بھر میں مختلف تنظیموں کی جانب سے’’یوم حقوق برائے مسلم خواتین‘‘منایا گیا جہاں مسلم خواتین نے ایک آواز میں ’’تین طلاق‘‘کے مجرمانہ عمل کوختم کرنے کے لئے بنائے گئے قانون کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا۔
نئی دہلی میںمنعقد ’’یوم حقوق برائے مسلم خواتین‘‘پروگرام میںمرکزی وزیر برائے بہبود ی ِ خواتین اوراطفال ، اسمرتی ایرانی ، مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی اور مرکزی وزیر ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی بھوپیندر یادوموجودرہے۔ مرکزی وزراء نے یہاںموجود’’تین طلاق‘‘ کی متاثرہ خواتین کے ساتھ بات چیت کی۔
’’تین طلاق‘‘ کے مجرمانہ عمل کو ختم کرنے کے لیے لائے گئے قانون کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مسلم خواتین نے کہا کہ اس قانون نے مسلم خواتین کے’’خود انحصاری ، عزت نفس ، خود اعتمادی‘‘ کو مضبوط کرکے ان کے آئینی،بنیادی ،جمہوری اور مساوی حقوق کو یقینی بنایا ہے۔
مسلم خواتین سے خطاب کرتے ہوئے اسمرتی ایرانی نے کہا کہ آج کا دن مسلم خواتین کی جدوجہد کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت برائے اقلیتی امور، وزارت برائے بہبودیِ خواتین اور اطفال اور وزارت برائے محنت، مشترکہ طور پر مسلم خواتین میں کاروباری صلاحیت کو فروغ دیں گی۔ اسمرتی ایرانی نے کہا کہ’’مدرا یوجنا‘‘ ، ’’جن دھن یوجنا’’ ، ’ ’اسٹینڈ اپ انڈیا‘‘ ، ’’پوشن ابھیان‘‘ وغیرہ جیسی اسکیموں کے فوائد مسلم خواتین کوبھی بڑے پیمانے پرہوئے ہیں۔
اس موقع پر بھوپندر یادو نے کہا کہ مودی حکومت معاشرے کے تمام طبقات کی باوقار زندگی اور ان کوبااختیاربنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ مودی حکومت نے تین طلاق کے مجرمانہ عمل کو ختم کر کے مسلم خواتین کی باوقار زندگی کو یقینی بنایا ہے۔ جناب بھوپندر یادو نے کہا کہ دنیا کے تمام بڑے ممالک نے تین طلاق کو ختم کیا ہے۔ بھوپندر یادو نے کہا کہ مودی حکومت کی بلا امتیاز سب کی ترقی کی پالیسی نے معاشرے کے تمام طبقات کے درمیان اعتماد کاماحول قائم کیاہے۔مودی حکومت کے ذریعہ اوبی سی اوراقتصادی طورسے کمزورطبقات کے لئے طبی/ڈینٹل ایجوکیشن میں کوٹے سے غریب مسلم طبقات کوبھی فائدہ ہوگا۔ بھوپندر یادو نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی مضبوط حکومت ،ہرمجبورانسان کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مختارعباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے لایاگیا’’تین طلاق‘‘کو قانوناً جرم بنانے والاقانون مسلم خواتین کے آئینی حقوق کی سمت میں’’بڑی اصلاح‘ ثابت ہوا ہے جس کے ’’بہترین نتائج ‘‘سامنے آئے ہیں۔’’مجموعی ترقی-ہمہ گیر اصلاحات‘‘ہی ’’سب کے ساتھ سب کے وکاس‘‘کابنیادی اصول ہے۔ نقوی نے کہا کہ’’تین طلاق‘‘ کے قانونی جرم بنائے جانے کے بعد ملک بھر میں’’تین طلاق‘‘ کے واقعات میں بڑے پیمانے پر کمی آئی ہے۔