ملک میں انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد پی ایم مودی کی زبان بدل گئی ہے۔ اب وہ مسلمانوں کو براہ راست نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے اتوار کو بانسواڑہ میں کانگریس پر حملہ کیا اور مسلمانوں کو درانداز قرار دیا۔ لیکن پیر کے روز علی گڑھ میں ان کی تقریر گزشتہ روز کے مقابلے بہت زیادہ فرقہ وارانہ تھی۔ مودی نے علی گڑھ میں کہا، "میں ہم وطنوں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں، کانگریس اور ہندوستانی اتحاد کی نظریں آپ کی کمائی اور آپ کی جائیداد پر ہیں، کانگریس کے ‘شہزادہ’ (راہول گاندھی) کہتے ہیں کہ اگر ان کی حکومت آئی تو ہم ان کی جانچ کریں گے۔ کون کتنا کماتا ہے، کس کی کتنی جائیداد ہے… ہماری ماؤں بہنوں کے پاس سونا ہے، اسے مقدس سمجھا جاتا ہے، قانون اس کی حفاظت کرتا ہے، ماؤں اور بہنوں کا۔ اگر آپ کے گاؤں میں کسی بوڑھے آباؤ اجداد کا گھر ہے اور آپ نے اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے شہر میں ایک چھوٹا سا فلیٹ بھی خریدا ہے تو وہ ان دونوں میں سے ایک کو چھین لیں گے، یہ ماؤسٹ سوچ ہے، کمیونسٹ یہ کر کے کئی ممالک کو برباد کر چکے ہیں، اب کانگریس پارٹی اور انڈین الائنس اسی پالیسی کو بھارت میں نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
اتوار کو راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک انتخابی ریلی میں اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے منشور میں "ماؤں اور بہنوں کے سونے” کا جائزہ لینے اور اس دولت کو تقسیم کرنے کی بات کی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کی منموہن سنگھ حکومت نے کہا تھا کہ مسلمانوں کو ملک کی جائیداد پر پہلا حق۔ لیکن وزیر اعظم کے بیان کردہ حقائق غلط ثابت ہوئے۔ منموہن سنگھ نے کبھی ایسی بات نہیں کہی تھی۔
مودی کی نفرت انگیز تقریر کی اطلاع اور شکایت الیکشن کمیشن تک پہنچ چکی ہے۔ لیکن الیکشن کمیشن خاموش ہے۔ اگر الیکشن کمیشن چاہتا تو پیر کو مودی کو نوٹس جاری کرکے ان سے پوچھ سکتا تھا۔ لیکن کمیشن سو رہا ہے۔ آخر نفرت انگیز تقریر کیا ہے اور ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (MCC) اس کے بارے میں کیا کہتا ہے؟ کیا مودی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں؟ مودی کی فرقہ وارانہ تقریروں کے بعد ملک میں یہ سوال اٹھ کھڑا ہوا ہے۔
ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ یا MCC منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کی دستاویز ہے۔ ان قوانین میں تقاریر، انتخابی ریلیوں میں بیانات، پولنگ کے دنوں، پولنگ اسٹیشنز اور عام طرز عمل سے متعلق امور شامل ہیں۔ انتخابی تاریخوں کا اعلان ہونے کے دن سے ضابطہ نافذ ہو جاتا ہے۔ موجودہ انتخابی سیزن میں، MCC 16 مارچ سے نافذ العمل ہے۔ اسی دن انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے ہیلی کاپٹر کی تحقیقات کی ہے لیکن مودی کی فرقہ وارانہ تقریر پر خاموش ہے۔