بدایوں:(ایجنسی)
اترپردیش کے ضلع بدایوں میں پی ڈبلیو ڈی کے ٹھیکیداروں کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں سماجوادی پارٹی کے لیڈر پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تھانہ سول لائن واقع پی ڈبلیو ڈی دفتر میں ٹھیکیداروں کی میٹنگ چل رہی تھی، اس دوران سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ضلع سکریٹری سومیندر یادو کسی بات پر مشتعل ہو گئے اور وزیر اعظم نریندر مودی و وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر قابل اعتراض زبان کا استعمال کرنے لگے۔ اس پاداش میں پولیس نے ان کے اور دیگر دو نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
موصول اطلاع کے مطابق میٹنگ میں موجود دیگر دو افراد کے ذریعہ اس کی مخالفت کرنے پر ان کے دو ساتھی بھی یادو کی حمایت میں کھڑے ہوگئے اور دیگر لوگوں سے الجھ گئے۔ ایک شخص کی تحریر پر تھانہ سول لائنس پولیس نے ایس پی کے ضلع سکریٹری سمیت تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کر دی ہے۔
ایس پی شہر پروین سنگھ چوہان نے بتایا کہ اسلام نگر تھانہ علاقے کے قصبہ روداین باشندہ انوپ سنگھ نے تھانہ پولیس کو دی گئی تحریر میں بتایا کہ جمعہ کو پی ڈبلیو ڈی میں سرکاری ٹھیکیداروں کی ایم میٹنگ تھی جس میں ٹھیکیداروں سے متعلق ضروری امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ اسی دوران کچھ ٹھیکیداروں نے سیاسی بحث کا آغاز کردیا اور دفعہ 370ہٹانے، رام مندر تعمیر کے ساتھ ساتھ بی جے پی اور ایس پی حکومت کے درمیان موازنہ شروع کردیا۔
انوپ سنگھ نے بتایا کہ اس میٹنگ میں موجود ایس پی کے ضلع سکریٹری سومیندر یادو نے جب بی جے پی حکومت کی مبینہ تعریف اور حصولیابیوں کو سنا تو وہ طیش میں آگئے اور وزیر اعظم نریندر مودی و وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف ناشائستہ و قابل اعتراض زبان کا استعمال کرنے لگے۔ جب انوپ سنگھ نے مخالفت کی تو سومیندر یادو کے دو دیگر ساتھی بھی ان کی حمایت میں آگئے۔
ایس پی شہر پروین سنگھ چوہان نے بتایا کہ انوپ سنگھ نے سول لائنس تھانہ پہنچ کر سومیندر یادو و ان کے دو نامعلوم ساتھیوں کے خلاف تحریر دی ہے جس پر پولیس نے گذشتہ دیر رات یادو اور دو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ جلد ہی تینوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔