آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ایک بار پھر ہندوستانی مسلمانوں کے حوالے سے اہم بیاندیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے لیکن وہ اپنی بالادستی کا دعویٰ ترک کر دیں۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ سیدھی سی بات ہے کہ ہندوستان کو ہندوستان ہی رہنا چاہئے۔ آج ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کا کوئی نقصان نہیں ہے۔ اگر وہ اپنے عقیدے پر قائم رہنا چاہتے ہیں تو ایسا کر سکتے ہیں۔ اگر وہ اپنے آباؤ اجداد کے دھرم کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں تو وہ ایسا کر سکتے ہیں۔ یہ مکمل طور پر ان کی پسند ہے۔
سنگھ پرمکھ موہن بھاگوت نے آر ایس ایس سے وابستہ میگزین آرگنائزر اور پنججنیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں میں کسی طرح کی کوئ ہٹ دھرمی نہیں۔ اسلام سے ڈرنے والی کوئی بات نہیں لیکن مسلمانوں کو اپنی بالادستی کی بلند بانگ بیان بازی بڑبولے پن کو چھوڑ دینا چاہیے۔ بھاگوت نے کہا کہ مسلمان یہ باتیں کرنا چھوڑ دیں کہ ہم ایک عظیم قوم سے ہیں۔ ہم نے اس ملک پر ایک بار حکومت کی اور پھر حکومت کریں گے۔
بھاگوت نے LGBTQ کے حقوق کے بارے میں کہا کہ ان لوگوں (LGBTQ) کو بھی جینے کا حق ہے۔ زیادہ دھوم دھام کے بغیر، ہم نے انسانی نقطہ نظر کے ساتھ سماجی قبولیت فراہم کرنے کا ایک طریقہ تلاش کیا ہے، اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ وہ بھی انسان ہیں جنہیں جینے کا حق ہے۔ ہم نے اسے ایک مسئلہ کے طور پر نہیں دیکھا۔ ان کا ایک فرقہ ہے اور ان کے اپنے معبود ہیں۔ کمبھ کے دوران انہیں ایک خاص مقام دیا جاتا ہے۔ وہ ہماری روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہیں بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس چاہتا ہے کہ ان کے پاس (LGBTQ) ان کی اپنی ذاتی جگہ ہو اور وہ محسوس کریں کہ وہ بھی سماج کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتنا آسان مسئلہ ہے۔ ہمیں اس نقطہ نظر کو فروغ دینا ہوگا کیونکہ اسے حل کرنے کے دیگر تمام طریقے بے کار ہوں گے۔