پٹنہ :
بہار کی سیاست میں اٹھاپھٹک تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔ ایل جے پی کی ٹوٹ سے اس کی شروعات ہوئی اور اب یہ نتیش کے خیمہ تک جا پہنچی ہے۔ حالیہ واقعہ میں بہار کے وزیر مدن ساہنی نے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ ان کاکہنا ہے کہ ایسا وزیر بن کر کیا فائدہ جہاں لوگوں کی کوئی مدد ہی وہ نہیں کر پارہے ہیں۔
نیوز ایجنسی اے این آئی سے گفتگو میں ساہنی نے کہا کہ نہ توانہیں سرکاری بنگلہ کی لالچ ہے اور نہ ہی وی آئی پی گاڑی کی۔ انہوں نے افسروں کے رویہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ جب سرکار میں ان کی بات کوئی سن ہی نہیں رہاہے تو وہ وزیر رہ کر بھی کیا کریں۔ لوگ ان کے پاس اپنی تکلیفیں لے کر آتے ہیں، لیکن وہ ان کی مدد ہی نہیں کرپاتے۔ ایسا وزیر بننا بھی کس کام کا؟ خاص بات ہے کہ بہار میں بڑے پیمانے پر ہوئے سرکاری افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کے بعد یہ سیاسی بوال مچا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تبادلوں میں اپنی نہیں چلنے سے ناراض نتیش کابینہ میں وزیر مدن ساہنی وزیر کے عہدہ سے استعفیٰ کااعلان کردیا۔ مدن ساہنی نے میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ ہم لوگ برسوں سے تاناشاہی ،تشدد جھیل رہے ہیں لیکن اب برداشت نہیں ہو رہاہے ۔ ساہنی نے کہاکہ نتیش سرکار میں وزراء کا کوئی اہمیت نہیں جبکہ افسر غیرقانونی کمائی کررہے ہیں ۔ ساہنی نے نتیش کمار کے قریبی افسر چنچل کمار کے جائیداد کی جانچ کی مانگ کی ہے ۔