پٹنہ :
جن ادھیکاری پارٹی کے قومی صدر اور سابق ممبر پارلیمنٹ پپو یادو کی گرفتاری کی اب نتیش کمار کے لیڈر ہی مخالفت کررہے ہیں۔ بیگوسرائے کے سابق ممبر پارلیمنٹ اور نتیش کمار کے قریبی جے ڈی یو لیڈر مناظر حسن نے کہاکہ پپو یادو کی گرفتاری کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ وہ غریبوں کے مسیحا کے طور پر کام کررہے تھے۔
جے ڈی یو رہنما مناظرحسن نے کہا کہ گرفتاری تو چھپرا کے ڈی ایم اور راجیو پرتاپ روڈی کی ہونی چاہئے تھی۔ مصیبت کے وقت جب پپو یادوغریبوں کی مدد کررہے تھے ، تب ان کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت ہے۔ وہیں سابق ایم ایل اے اور جے ڈی یو رہنما وجندر یادو نے بھی پپو یادو کی گرفتاری پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔
جے ڈی یو رہنما وجندر یادو نے پپو یادو کی گرفتاری کو غلط بتاتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت کی بنیاد پر راجیو پرتاپ روڈی کو ایک منٹ بھی رکن پارلیمنٹ رہنے کا حق نہیں ہے۔ پپو یادو کو انسانیت کی بنیاد پر سرکار کو چھوڑنا چاہئے۔ ایمبولینس کی جانچ کرکے ڈی ایم کو برطرف اور ممبر پارلیمنٹ کا استعفیٰ کرانا چاہئے۔
دوسری طرف بی جے پی کے ایم ایل سی رجنیش کمار نے بھی پپو یادو کی گرفتاری کو بدقسمتی بتاتے ہوئے انہیں بلا تاخیر رہا کئے جانے کی مانگ کی ہے۔ بہار این ڈی اے میں شامل دوسرے اتحادیوں ’ہم ‘ اور وی آئی پی بھی پپو کی گرفتاری کی مخالفت کرچکے ہیں۔ جیتن رام مانجھی اور مکیش ساہنی نے پہلے ہی اس گرفتاری کی مخالفت کی تھی۔
بتادیں کہ پپو یادو کو منگل (11 مئی) کو پٹنہ میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ یہ گرفتاری 32 سال پرانے ایک اغوا کیس میں ہوئی ہے۔ پٹنہ سے انہیں مدھیہ پورا لایا گیا ، جہاں کورٹ نے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ۔ فی الحال پپو یادو کو سپول کی ویر پور جیل میں رکھا گیا ہے ۔