نئی دہلی (آر کے بیورو)بہار میں سیاسی اٹھا پٹخ کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نتیش کمار جلد ہی سیاسی قلابازی لے سکتے ہیں۔ ادھر ایک اور چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے۔ تفصیلات میں کہا جارہا ہے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بہار کی سیاست میں ایک بڑا طوفان آنے کے امکانات بڑھنے لگے ہیں۔ کچھ عرصے سے اتحادی پارٹیوں سے ناراض بہار کے سی ایم نتیش کمار کے دوبارہ بی جے پی کے ساتھ رابطے میں ہونے کی خبریں ہیں۔ آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ بھی اشاروں کے ذریعے نتیش پر حملہ کر رہی ہیں۔ اس درمیان ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت میں بھی نتیش کی واپسی کے معاملے پربات چیت ہو رہی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ پورا معاملہ کیا ہے۔
پی ایم مودی، شاہ اور نڈا کے درمیان بات چیت:ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نتیش کمار بی جے پی کی مرکزی قیادت سے رابطے میں ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پی ایم مودی نے نتیش کمار کے معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے ساتھ تقریباً 3 گھنٹے تک بات چیت کی۔ اگر یہ دعویٰ سچ ہے تو بہار کی سیاست میں جلد ہی بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
اس کا ایک اور اشارہ ملا وہ یہ کہ نتیش لگاتار انڈیا الائنس سے دوری بنارہے ہیں بہار میں یہ اتحاد ٹوٹتا دکھائی دے رہا ہے۔ یہ وہی ریاست ہے جہاں 2023 میں اپوزیشن لیڈر 2024 میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ اب جب ہندوستان کے ایک اہم جز کانگریس کی بھارت جوڑو نیا یاترا بہار پہنچنے والی ہے تو ایسے کئی واقعات رونما ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے اتحاد بحران کا شکار ہے۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار پٹنہ میں راہل گاندھی کی قیادت میں ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ میں شرکت نہیں کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی 30 جنوری کو بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک ریلی کرنے والے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سی ایم کمار نے پہلے ہی 30 جنوری کو کچھ پروگرام طے کر لیے ہیں۔ تاہم نتیش کیمپ نے ابھی تک باضابطہ طور پر اعلان نہیں کیا ہے کہ آیا وہ راہل کے دورے میں شرکت کریں گے یا نہیں۔
ان سب سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتیش بابو اگر پلٹی مار لیں اور بی جے پی کو پھر گلے لگا لیں تو کسی کو تعجب نہیں ہوگا حالانکہ وہ کہہ چکے ہیں کہ مر جائیں گے مگر بی جے پی کے ساتھ نہیں جائیں گے پھر بھی یہ باتیں ہیں باتوں کا کیا