نئی دہلی :(ایجنسی)
اگلے سال ہونے والے اتر پردیش، پنجاب اور اتراکھنڈ سمیت 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے آج کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ انتخابات کے حوالے سے پیر کو وزارت صحت اور الیکشن کمیشن کی اہم میٹنگ ہوئی، جس میں ملک میں کورونا کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ تاہم میٹنگ میں انتخابات ملتوی کرنے یا نہ کرنے پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
بتایا جا رہا ہے کہ کمیشن نے مرکزی حکومت سے اومیکرون کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ اس کے بعد جنوری کے پہلے ہفتے میں ایک بار پھر کمیشن اور وزارت صحت کے درمیان میٹنگ ہوگی۔
دراصل، کورونا کا نیا اومیکرون ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ملک میں اب تک اومیکرون کے 578 مریض سامنے آ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی ریاستوں میں انفیکشن دوبارہ بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ ایسے میں 5 ریاستوں کے انتخابات پر پابندی لگانے کی مانگ بھی ہونے لگی ہے۔
گزشتہ ہفتے الہ آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سیاسی ریلیوں پر پابندی لگانے اور انتخابات کو ملتوی کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ میں ایک عرضی بھی دائر کی گئی ہے جس میں پانچوں ریاستوں میں ریلیوں پر پابندی لگانے کی مانگ کی گئی ہے۔
اس سب کے پیش نظر پیر کو وزارت صحت اور الیکشن کمیشن کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں وزارت صحت کی جانب سے ہیلتھ سکریٹری راجیش بھوشن موجود تھے۔ ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی اس میٹنگ میں کمیشن نے ملک میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمیشن نے راجیش بھوشن سے انتخابی تشہیر، ووٹنگ اور گنتی کے لیے کووڈ پروٹوکول پر تجاویز مانگی ہیں۔
اتر پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، منی پور اور گوا میں فروری اور مارچ میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ان پانچ ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کی مدت مارچ میں پوری ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے اسمبلی انتخابات کرانا ضروری ہے۔ تاہم اومیکرون کی دھمکی کے درمیان الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ بھی تیز ہو گیا ہے۔ اگر کورونا کی صورتحال کی وجہ سے انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو ان ریاستوں میں اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے بعد صدر راج نافذ ہو جائے گا۔
وزارت صحت کے مطابق ملک میں اب تک اومیکرون کے 578 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ ان میں سے 151 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ انتخابی ریاستوں میں سے یوپی میں اب تک 2 معاملے سامنے آئے ہیں اور دونوں ٹھیک ہو چکے ہیں۔ اسی دوران اتراکھنڈ میں ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ جبکہ پنجاب، گوا اور منی پور میں ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔