چندی گڑھ:(ایجنسی)
پنجاب کے امرتسر میں بے ادبی کی کوشش میں ایک نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد کپور تھلہ ضلع میں مقامی لوگوں نے ایک دیگر نوجوان کی پٹائی کردی، جس کے بعد نیم مردہ حالت میں پولیس اسے اسپتال لے گئی تھی۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اس نوجوان کی موت ہوچکی ہے، لیکن پولیس کی طرف سے ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ پنجاب میں امرتسر میں بے ادبی کے حادثہ کے بعد موب لنچنگ کا یہ دوسرا حادثہ ہے۔ نظام پور گاوں کے باشندوں نے اتوار کی صبح ایک گرودوارے سے اس نوجوان کو یہ الزام لگاتے ہوئے پکڑ لیا تھا کہ اس نے گرودوارے میں صبح تقریباً 4 بجے نشان صاحب (سکھ پرچم) کو توہین کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ گرودوارہ کے کارگزار امرجیت سنگھ نے فیس بک لائیو اسٹریم کئے گئے ایک ویڈیو میں کہا کہ جب وہ صبح 4 بجے نتنیم (روزانہ عبادت) کے لئے نکلے تو انہوں نے دیکھا کہ نوجوان نشان صاحب کی توہین کر رہا تھا۔
امرجیت سنگھ نے کہا، ’جب میں نے مشتبہ شخص کو چیلنج دیا تو اس نے اندھیرے میں بھاگنے کی کوشش کی، لیکن کچھ دیر بعد اسے پکڑ لیا گیا‘۔ گرودوارہ کے گرنتھی نے کہا کہ مشتبہ شخص نے صرف اتنا بتایا کہ اسے دہلی سے بھیجا گیا تھا اور اس کی ایک بہن کو بھی بے ادبی کے لئے دوسری جگہ مار دیا گیا ہے۔ کپور تھلا کے ایس ایس پی ایچ پی ایس کھکھ نے کہا کہ بادشاہ پور پولیس چوکی کی پولیس موقع پر پہنچی اور مشتبہ شخص کو اپنی حراست میں لیا ہے۔ حالانکہ گاوں والے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ گرودوارے میں ان کے سامنے ہی مشتبہ شخص سے پوچھ گچھ کی جائے۔
واضح رہے کہ امرتسر میں سورن مندر میں ہفتہ کے روز شام کے وقت بے ادبی کی کوشش کرنے والے نوجوان کی ناراض بھیڑ نے پٹائی کردی، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب وہ شخص مقدس مقام پر سنہری گرل پھاند کر کرپال اٹھانے کے بعد اس مقام کے پاس پہنچ گیا، جہاں سکھ گرنتھی مقدس گرو گرنتھ صاحب کا پاٹھ کر رہا تھا۔