نئی دہلی: کیا 2024 کے انتخابات میں اپوزیشن جماعتیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے چیلنج سے نمٹ پائیں گی؟ کیا اپوزیشن تیسری بار مرکز میں مودی حکومت کے قیام کو روک پائے گی؟ اس حوالے سے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ جہاں بی جے پی 2024 میں دوبارہ مودی حکومت بنانے کی تیاری کر رہی ہے وہیں اپوزیشن بھی تنکے جوڑ کر لڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔
اب جے ڈی یو بھی اس جدوجہد میں شامل ہو گئی ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر کے سی تیاگی نے رائے دی ہے کہ مودی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اپوزیشن کو ون سیٹ ون کینڈیڈیٹ (او ایس او سی) کے فارمولے پر کام شروع کرنا چاہیے، یعنی ایک اپوزیشن ایک سیٹ، ایک سیٹ پر ایک امیدوار۔
اس تناظر میں تیجسوی یادو اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کانگریس سے ملنے پہنچے۔ انہوں نے ایک بنیاد رکھ دی ہے، اپوزیشن اتحاد بنانے کا آغاز۔ نتیش کمار نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو، جے ڈی یو کے صدر راجیو رنجن سنگھ اور آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا کے ساتھ دہلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے گھر پہنچے۔ اس دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور سلمان خورشید، کانگریس ایم پی ناصر حسین بھی وہاں موجود تھے۔
یہ لوگ 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی کے خلاف متحدہ اپوزیشن بنانے کی حکمت عملی پر غور کرتے ہوئے نظر آئے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس اپنے اتحادیوں جیسے ڈی ایم کے اور این سی پی سے بات کرے گی۔ جبکہ نتیش کمار ان جماعتوں سے بات چیت کریں گے جو بی جے پی کی مخالف رہی ہیں لیکن کانگریس سے بھی مساوی فاصلہ برقرار رکھے ہوئے ہیں، جیسے کہ ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس، اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی اور کےراؤ کی بھارت راشٹرا سمیتی۔
ذرائع کے مطابق اتفاق رائے ہونے کے بعد بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ اس کا آغاز بدھ کو دیکھا گیا۔ میٹنگ کے بعد نتیش کمار نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ بی جے پی مخالف پارٹیوں کو اکٹھا کیا جائے۔ دوسری طرف کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ ایک تاریخی ملاقات تھی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی سے لڑائی نظریات کی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر اس کا مقابلہ کریں گی۔
کانگریس لیڈروں سے ملاقات کے بعد نتیش کمار اور تیجسوی یادو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملنے گئے۔ اروند کیجریوال کا مسئلہ وہی ہے جو ممتا بنرجی اور کے سی آر کا ہے۔ ان تمام لیڈروں کا اپنی اپنی ریاستوں میں کانگریس سے وہی مقابلہ ہے جو بی جے پی سے ہے۔ کے سی آر باقی اپوزیشن کا اتحاد چاہتے ہیں لیکن کانگریس سے بھی فاصلہ رکھنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ ان پارٹیوں کو کانگریس سے ہاتھ ملانے کے لیے کیسے آمادہ کیا جائے۔ یہ تمام پارٹیاں کانگریس کی مخالفت پر بھی اقتدار میں آئی ہیں۔ ویسے اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ وہ پہلے سے ہی نتیش کمار کے ساتھ ہیں۔