نئی دہلی:
ملک میں کورونا انفیکشن کے 3.32 لاکھ سے زیادہ نئے کیس سامنے آنے کے بعد فعال کیسوں کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اب یہ 15 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت کی جانب سےجاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 332730 نئے کیسز کی آمد کے ساتھ ، متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ 62 لاکھ 63 ہزار 695 ہوگئی۔ اسی عرصے میں 2263 مزید مریضوں کی ہلاکت کے ساتھ ہی اس مرض سے اموات کی تعداد بڑھ کر 186920 ہوگئی ہے۔
ادھر وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ کورونا وبا کی دوسری لہر کئی ریاستوں اور چھوٹے بڑے شہروں کو اپنی زد میں لے رہی ہے اور تمام ریاستوں کو اسے شکست دینے کے لیے متحد ہونا پڑے گا اور آکسیجن کے لیے ایک دوسرے کی مدد کرنا ہوگی ملک میں کورونا وبا کو بڑھنے کے مد نظر وزیراعظم نے گذشتہ پانچ ہفتے میں آج یعنی جمعرات کو تیسری بار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ مسٹر مودی نے کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ 11 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس کورونا کی پہلی لہر کا ملک نے متحد ہوکر سامنا کیا تھا اور اس بار بھی کامیابی کے لیے سبھی کو متحد ہو کر قوم کی طرح مل کر لڑنا ہوگا تو وسائل کی کمی بھی نہیں ہوگی۔ دوسری لہر کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے بھی تمام ریاستیں متحد کرکے پالیسی بنانی ہوگی۔
آرمی اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کو پورا کرنے کے لئے آکسیجن پلانٹ جرمنی سے درآمد کیے جائیں گے۔وزارت دفاع نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمڈ فورسز میڈیکل سروسز اسپتالوں کے لئے 23 موبائل آکسیجن پلانٹ اور کنٹینر جرمنی سے درآمد کیے جائیں گے۔ یہ فضائی اور مختلف فوج کے ذریعہ لائے جائیں گے۔ ان میں سے ہر پلانٹ کی صلاحیت فی منٹ 40 لیٹر آکسیجن پروڈکشن کی ہے اور ایک گھنٹے میں یہ 2400 لیٹر آکسیجن پروڈکشن کرسکتے ہیں۔ اس شرح سے یہ 20 سے 25 مریضوں کو دن رات آکسیجن دے سکتے ہیں۔ ان کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہ پلانٹ پورٹیبل ہیں یعنی کہیں بھی آسانی سے انہیں لایا جا سکتا ہے ۔ یہ پلانٹ ایک ہفتے میں آجانے کا امکان ہے۔ ایک دیگر اہم فیصلے میں وزارت دفاع نے مسلح افواج کے ان اسپتالون مین شارٹ سروس کمیشن کے ریٹائر ہونے والے ڈاکٹروں کی خدمت کو اس سال 31 دسمبر تک توسیع دی ہے۔اس طرح سے ان اسپتالوں کو 238 ڈاکٹر مل جائیں گے۔
وہیں آکسیجن کی قلت بھی سامنے آرہی ہے۔ملک کی راجدھانی دہلی کے سر گنگا رام اسپتال میں سنگین طور پر بیمار 25 کووڈ مریضوں کی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موت ہوگئی اور ایسے 60 مریضوں کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں۔ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے قومی دارالحکومت میں سنگین بحران کے درمیان جمعہ کے روز عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ اسپتال کی جانب سے حکومت کو الرٹ کرنے کے بعد یہاں آکسیجن کی فراہمی کی گئی ہے۔ ایک ذرائع نے بتایا کہ اس سانحہ کے پیچھے ممکنہ وجہ آکسیجن کی کمی ہوسکتی ہے۔ سر گنگارام اسپتال کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ وینٹی لیٹر اور بی آئی اے پی مشینیں بھی موثر انداز میں کام نہیں کررہی ہیں۔
ادھر مہاراشٹر میں پالگھر کے ویرار کے ایک اسپتال میں جمعہ کی صبح آگ لگ جانے سے 13 کورونا مریضوں کی موت ہوگئی۔ اسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ تقریباً تین بجکر 15 منٹ پر ویرار واقع وجے ولبھ اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں ایئر کنڈیشن میں دھماکہ ہوجانے سے آگ لگ گئی۔ آئی سی یو وارڈ میں 17 مریض داخل تھے۔ واقعہ میں 13 مریضوں کی موت ہوگئی جبکہ چار دیگر مریضوں کو دوسرے اسپتال میں منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں کووڈ-19 وبا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر از خود نوٹس کے معاملے کی شنوائی منگل تک کے لیے جمعہ کو ملتوی کر دی گئی۔ ساتھ ہی عدالت نے سینئر ایڈووکیٹ ہریش سالوے کو انصاف دوست (امیکس کیوری) کی ذمہ داری سے فارغ کر دیا۔مسٹر سالوے نے معاملے کی سنوائی کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے، جسٹس ایل ناگیشوری راؤ اور جسٹس ایس رویندر کی بینچ سے درخواست کی کہ انصاف دوست کی ذمہ داری سے انھیں فارغ کر دیں۔مسٹر سالوے کا یہ اقدام کچھ سینئر وکلاء کی جانب ان کی تنقید کیے جانے کے بعد ہوا ہے۔