پٹنہ:
بہار میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے درمیان سیاسی گھمسان جاری ہے۔ منگل کو جن ادھیکار پارٹی کے سربراہ اور سابق ممبر پارلیمنٹ پپو یادو کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ الزام ہے کہ پپویادو نے کورونا دور میں لاک ڈاؤن کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، لیکن گزشتہ دنوں میں پپو یادو اور ریاستی سرکار کے درمیان تناؤ بڑ ھ گیا ہے ۔ ایسے میں اب گرفتاری ہونے پر سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے ۔
گرفتاری کے بعد پپو یادو نے بھی ٹویٹ کیا ہے اور ریاستی حکومت پر بڑا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ نتیش جی ، سلام۔ برداشت کا امتحان نہ لیں۔ بصورت دیگر عوام اپنے ہاتھوں میں قانون وانتظام لے گی۔ تو آپ کا انتظامیہ تمام لاک ڈاؤن پروٹوکول کو بھول جائے گا۔ میرا ایک ماہ پہلے آپریشن ہوا ہے ، تب بھی اپنی زندگی داؤ پر لگا کر زندگیاں بچا رہے ہیں۔ ابھی میرا ٹیسٹ ہوا ،کورونا نگیٹیو آیا، آپ پازیٹیو کر کے مارنا چاہتے ہیں۔
اس ٹویٹ کے بعد پپو یادو نے ایک اور ٹویٹ کیا۔ اس بار انہوں نے لکھا ۔سرکار کو کورونا کی تیسری لہر سے لڑنے کی تیاری کرنی چاہئے تو پپو یادو سے لڑ رہی ہے۔ پورے بہار مںی معاملہ کھوج رہے ہیں،کیسے پھنسا کر اپنی ناکامی چھپا ئیں۔
پپو یادو کی گرفتاری کی مخالفت میں بہار اور ملک کے کئی بڑے لیڈروں نے اپنا بیان جاری کیا ہے اور ریاست کی نتیش سرکار پر نشانہ سادھا ہے۔ صرف نتیش سرکار کی مخالفت ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھی بھی اس مسئلہ پر پپو یادو کی حمایت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔