نئی دہلی :(ایجنسی)
بھارت کی چائے میں کیڑے مار دوا پائے جانے کی وجہ سے کئی ممالک نے بھارت کی چائے واپس کردی ہے ۔ انڈین ٹی ایکسپورٹرز ایسی سی ایشن (آئی ٹی ای اے) کے صدر انشومن کنوریا نے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے جمعہ کو کہاکہ بین الاقوامی اور گھریلو خریداروں نے یہاں کی چائے میں کیڑے مار دوا اور کیمیائی مواد متعینہ حد سے زیادہ ہونے کی وجہ سے چائے کی کھیپوں کو لینے سے منع کر دیاہے ۔
سری لنکا کی چائے عالمی مارکیٹ میں بہت زیادہ فروخت ہوتی ہے۔ لیکن وہاں کے بحران کو دیکھتے ہوئے ٹی بورڈ آف انڈیا برآمدات کو تیز کرنے پر غور کر رہا ہے۔ تاہم، کنسائنمنٹس کے مسترد ہونے کی وجہ سے آؤٹ باؤنڈ شپمنٹس میں کمی آرہی ہے۔
کنوریا نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہندوستان میں فروخت ہونے والی تمام چائے کو فوڈ سیفٹی اینڈا سٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (FSSAI) کے اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ تاہم، زیادہ تر خریدار چائے خرید رہے ہیں جس میں غیر معمولی طور پر زیادہ کیمیائی مواد موجود ہے۔
ہندوستان نے 2021 میں 195.90 ملین کلو گرام چائے برآمد کی۔ بڑے خریدار آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ (CIS) ممالک اور ایران تھے۔ بورڈ کا اس سال 30 کروڑ کلو گرام چائے کا ہدف حاصل کرنا ہے۔
کنوریا نے کہا کہ کئی ممالک چائے کے لیے سخت قوانین پر عمل کر رہے ہیں۔ زیادہ تر ممالک EU کے معیارات کی مختلف حالتوں کی پیروی کرتے ہیں، جو FSSAI کے ضوابط سے زیادہ سخت ہیں۔ کنوریا نے کہا کہ کئی ممالک چائے کے لیے سخت قوانین پر عمل کر رہے ہیں۔ زیادہ تر ممالک EU کے معیارات کی مختلف حالتوں کی پیروی کرتے ہیں، جو FSSAI کے ضوابط سے زیادہ سخت ہیں۔
ٹی بورڈ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اس معاملے پر چائے پیکرس اور برآمد کنندگان سے شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار بار اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ پروڈیوسرز کو FSSAI کے موجودہ اصولوں پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔ مینوفیکچررز ایسوسی ایشنز کے ذریعہ معیارات پر نظر ثانی کا معاملہ FSSAI کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔ یہ واضح ہے کہ برآمدات کو درآمد کرنے والے ممالک کے موجودہ اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
ہندوستان نے 2021 میں 5,246.89 کروڑ روپے کی چائے برآمد کی۔