جالور (ایجنسی)راجستھان کے جالور ضلع کے ایک اسکول میں ٹیچر کی پٹائی سے دلت بچے کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بچے کا نام اندرا میگھوال ہے اور اس کی عمر 9 سال ہے۔ بچے کے والد کا الزام ہے کہ ٹیچر نے بچے کو صرف اس لیے مارا کہ اس نے پانی کی مٹکی میں ہاتھ ڈالا تھا۔ بچہ دلت طبقے سے آتا ہے۔ معاملہ جالور کے سائلہ تھانہ علاقہ کے گاؤں سورانا کا ہے۔ یہ بچہ سرسوتی ودیا مندر میں تیسری کلاس میں پڑھتا تھا۔
سی ایم اشوک گہلوت نے خود ٹویٹر پر اس واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔ دی کوینٹ نے بچہ کے باپ کے حوالہ سے بتایا کہ صرف استاد ہی اس مٹکی سے پانی پیتے تھے جس کو اس بچے نے ہاتھ لگایا ۔ واقعہ 20 جولائی کا ہے، ٹیچر نے بچے کو اس قدر زور سے مارا کہ اس کے کان کی رگ پھٹ گئی۔ بچے کو علاج کے لیے احمد آباد منتقل کیا گیا جہاں علاج کے دوران ہفتہ کی صبح اس کی موت ہوگئی۔
اس معاملے میں راجستھان کے محکمہ تعلیم نے ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے، جب کہ اسکول کی جانب سے بھی ایک انکوائری کمیٹی بنا کر معاملے کی جانچ کی جارہی ہےمعاملے کی اطلاع ملتے ہی جالور پولیس نے ملزم استاد چھیل سنگھ کو حراست میں لے لیا۔
قتل اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات کی جارہی ہے۔ تاہم، جالور کے ایس پی ہرش وردھن اگروال نے مٹکی میں ہاتھ ڈالنے کے معاملے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اگروال نے بتایا کہ اسکول میں پینے کے پانی کے لیے ایک ٹینک ہے، جہاں ہر کوئی نل سے پانی پیتا ہے۔