رامپور (ایجنسی)
اتر پردیش میں اعظم گڑھ اور رامپور لوک سبھا سیٹوں کے ضمنی انتخابات کے لیے 23 جون کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ رام پور سے اعظم خاں کے قریبی عاصم راجہ ایس پی کے ٹکٹ پر میدان میں تھے، جب کہ اکھلیش یادو کے چچا زاد بھائی دھرمیندر یادو اعظم گڑھ سے میدان میں تھے۔ بی جے پی نے رامپور سے گھنشیام لودھی کو میدان میں اتارا تھا، تو وہیں دنیش لال یادو’نرہوا‘ کو اعظم گڑھ سے امیدوار نیا یا تھا۔ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں ایس پی نے پولیس پر بڑا الزام لگایا ہے۔
جس دن رام پور لوک سبھا ضمنی انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے تھے، اس دن رامپور سے ایم ایل اے اورسماج وادی پارٹی کے قدر آور لیڈر اعظم خاں نے الزام لگایا کہ پولیس سماج وادی پارٹی کے کارکنوں اور لیڈروں کو دھمکی دے رہی ہے ۔ ان کے لوگوں کو ووٹ نہیں ڈالنے دے رہی ہے ۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ہم سب ان سب معاملوں کو لے کر سپریم کورٹ جانے کی تیاری کررہے ہیں ۔
اعظم خاں رام پور کے کمشنر پر بھی برہم ہیں۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ اسمبلی انتخابات کے دوران رام پور کے کمشنر رام پور کی دو سیٹوں پر گئے تھے اور دونوں سیٹیں ایس پی ہار گئی تھی۔ اب انہوں نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ کمشنر کو گنتی کی جگہ پر نہ بھیجا جائے، چاہے بڑی تعداد میں افسران تعینات ہوں۔ اعظم خاں کو گنتی کے دوران گڑبڑ ی کا خدشہ ہے۔
ووٹنگ کے دن اعظم خاںنے کم ووٹنگ فیصد کا خدشہ ظاہر کیا تھا اور اس کے لیے پولس کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا، ’’میں پوری رات جاگتا رہا۔ ہمارے لوک سبھا کے امیدوار گنج پولیس اسٹیشن، کوتوالی پولیس اسٹیشن، سول لائنز تھانے (رام پور میں) گئے تھے۔ سب سے غیر مہذب سلوک تھانہ گنج کا تھا اور انہوں نے تشدد بھی کیا۔ اگر ووٹنگ کا فیصد کم ہوا تو انتظامیہ اس کی ذمہ دار ہوگی۔
دوسری طرف بی جے پی نے دونوں لوک سبھا سیٹوں پر جیت کا دعویٰ کیا ہے۔ اعظم گڑھ میں بی ایس پی امیدوار گڈو جمالی بھی میدان میں ہیں، جب کہ رام پور میں اصل مقابلہ بی جے پی اور ایس پی کے درمیان ہے۔ کانگریس اور بی ایس پی نے رام پور میں امیدوار نہیں اتارے ہیں۔