وارانسی :(ایجنسی)
مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے ہنومان چالیساپاٹھ جیسا معاملہ اب دھرم نگری کاشی میں بھی آ پہنچا ہے۔ وارانسی میں شری کاشی وشواناتھ گیانواپی مکتی اندولن کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر لگائے گئے ہیں ۔ جہاں پر اذان کے وقت تیز آواز میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ کیا جاتا ہے ۔ یہ لاؤڈ اسپیکر گھروں کی چھتوں پر لگائے گئے ہیں ۔
آج تک آن لائن کے مطابق وارانسی کے ساکیت نگر علاقے میں اندولن کے صدر سدھیر سنگھ نے اسے اپنے گھر سے شروع کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہنومان چالیسا کو اذان کے ہر وقت اسی طرح لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے بجایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ہندو مسلم ہم آہنگی کو خراب کرنا نہیں ہے۔
اپنے گھر سے ہنومان چالیسا کا پاٹھ لاؤڈاسپیکر لگا کر شروع کرنے والے شری کاشی وشوناتھ گیانواپی مکتی اندولن کے صدر سدھیر سنگھ نے بتایا کہ کاشی میںعلی الصبح ہی مندروں میں ویدک پاٹھ ہوا کرتے تھے اور پوجا – پاٹھ اور ہنومان چالیسا کا بھی پاٹھ ہوا کرتا تھا ، دباؤ کے سبب یہ تمام چیزیں بند ہو گئیں۔
سدھیر سنگھ نے کہا کہ اس کے پیچھے عدالت کے حکم کا حوالہ دیا گیا تھا، جس میں صوتی آلودگی کی وجہ بتائی گئی تھی، ہم نے اپنے مندروں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیے ہیں، لیکن مساجد میں اسی طرح لاؤڈ اسپیکر لگے رہے، ساڑھے چار بجے سے صبح اذان کی آواز آنے لگتی ہے۔
سدھیر سنگھ نے مزید کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب اذان کی آواز آرہی ہے تو پھر کیوں نہ ہم اپنے مندروں سے لاؤڈ اسپیکر پر ویدک منتر اور ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں۔ اس کی وجہ سے ہم نے اذان شروع ہوتے ہی لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسا بجانا شروع کر دیا۔
سدھیر سنگھ نے کہا کہ اذان کی آواز کو لے کر پہلے بھی اعتراض درج کیا گیا تھا کہ اذان کی آواز آہستہ کی جائے ،تاکہ اس کی آواز سے ہمیں تکلیف نہ ہونے پائے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی چار سے پانچ بار وہ ہنومان چالیسا کا پاٹھ لاؤڈ اسپیکر پر کر رہے ہیں ،لیکن اصول کے مطابق ہنومان چالیسا صرف طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت پڑھی جاتی ہے، اس لیے آگے چل کر ہنومان چالیسا کا پاٹھ ان دو اوقات میں کیا جائے گا ۔