گوہاٹی :
بی جے پی کی مرکزی قیادت نے آسام میں سرکار کی قیادت کو لے کر تبادلہ خیال کرنے کے لیےگزشتہ روز آسام کے وزیر اعلیٰ سربانند سونووال اور وزیر صحت ہیمنت بسوا سرما کو دہلی بلایا تھا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا کے گھر پر وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں یہ ملاقات چار گھنٹے تک جاری رہی۔ ذرائع کے مطابق اس میراتھن میٹنگ کے باوجود وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں ہی وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے نام فائنل ہوگا۔
اس میٹنگ کے بعد ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ ‘کل گوہاٹی میں بی جے پی کی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ ہوگی۔ اس کے بعد تمام سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنما ہفتہ کی صبح دہلی پہنچے اور پہلے سرما جے پی نڈا اور بی جے پی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش ملاقات کرنے نڈا کی رہائش گاہ پہنچے۔ بعد میں امت شاہ بھی وہاں پہنچے۔ سرما کے جانے کے بعد سونوال نے بھی بی جے پی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی ۔ ان میٹنگ میں اس بات پر بھی خاص طور سے بات ہوئی کہ اگلا وزیر اعلیٰ کون بنے گا۔
میٹنگ میں آسام میں اگلی حکومت کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سونووال ، جو آسام کی سونووال کچہری قبائلی برادری سے تعلق رکھتے ہیں ، اور شمال مشرقی ڈیموکریٹک الائنس کے کنوینر سرما ، وزیر اعلیٰ کے عہدے کے مضبوط دعویدار ہیں۔ آسام میں انتخابات سے قبل بی جے پی نے اپنے چیف منسٹر کے امیدوار کا اعلان نہیں کیا تھا۔
پارٹی نے سونووال کو 2016 کے اسمبلی انتخابات میں اپنا امیدوار کے طور پر کھڑا کیا تھا اور الیکشن جیت گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرق میں بھگوا پارٹی کی پہلی حکومت تشکیل دی گئی تھی۔ اس بار پارٹی نے کہا تھا کہ وہ انتخابات کے بعد فیصلہ کرے گی کہ آسام کا اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔ آسام اسمبلی کے 126 رکنی اسمبلی میں بی جے پی نے 60 سیٹیں حاصل کیں، جبکہ اس کی اتحادی پارٹنر آسام گن پریشد نے نو اور یونائٹیڈپیپلز پارٹی لبرلز نے 6 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔