ہری دوار: اتراکھنڈ کے ہری دوار میں انتظامیہ نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے صوتی آلودگی پھیلانے پر سات مساجد پر 35000 روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ‘امراجالا ‘کی رپورٹ کے مطابق یہ کارروائی ایس ڈی ایم پورن سنگھ رانا کی جانب سے کی گئی ہے۔ نینی تال ہائی کورٹ اور حکومت کے حکم پر مساجد میں لاؤڈ اسپیکر لگانے کی شرائط اور پابندیوں کے ساتھ اجازت دی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ سات مساجد میں لاؤڈ سپیکر معیار سے زیادہ بلند آواز میں بجائے گئے۔ تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی۔:پولیس تھانہ صدر پاتھری اور آلودگی کنٹرول بورڈ روڑکی کی تحقیقاتی رپورٹ پر نوٹس جاری کئے گئے۔ نوٹس کا جواب تسلی بخش نہ ملنے پر ہر مسجد پر پانچ ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کی کارروائی کی گئی ہے۔ لاؤڈ سپیکر لگانے کی اجازت لینے والوں کو جرمانے کی رقم ادا کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ایس ڈی ایم پورن سنگھ رانا نے بتایا کہ کرتارپور علی پور جامع مسجد کے جمشید علی، عباد اللہ ہتلہ (ککر والی) مسجد میں واقع گجر بستی پاتھری کے غلام نبی گرجر بستی، بس اسٹینڈ دھن پورہ مسجد کے قریب بلال مسجد کے قریب واقع گاؤں ناصر پور کالا کے محمد مستقیم، گاؤں نصیر پور کالا، ابراہیم نصیر پور کالا، ذوالفقار علی ساکن دھن پورہ، جھنڈا چوک ساکنہ جامع مسجد، دھن پورہ پراتارا، محمد محب گاؤں گھوسی پورہ ہریدوار، بلال مسجد، محمد عثمان گپ پورہ گائوں محمد عثمان گپ پورہ کے رہائشی کو جرمانے کی کارروائی کی گئی۔ ، اورصابری جامع مسجد جبکہ شرافت علی ساکن اکاد خورد، جامع مسجد اکاد خورد اور مبارک علی، طالب حسن اور محمد کو وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔