نئی دہلی:(ایجنسی)
صدارتی انتخاب سے قبل اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگیں جاری ہیں۔ اتفاق رائے سے امیدوار کی تلاش تیز ہو رہی ہے۔ ان میٹنگوں میں شرد پوار کا نام بھی سامنے آ رہا ہے، توقع ہے کہ وہ بھارت کے اعلیٰ عہدے کے انتخاب کے لیے اپوزیشن امیدوار کے طور پر اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔
کانگریس نے مبینہ طور پر صدر کے عہدے کے لیے شرد پوار کو اپنی حمایت سے آگاہ کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے نے پارٹی سربراہ سونیا گاندھی کے پیغام کے ساتھ گزشتہ جمعرات کو شرد پوار سے ملاقات کی۔ دونوں کی ملاقات ممبئی میں ہوئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی پی لیڈر نے اس تجویز پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
اتوار کو شرد پوار کو اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما سنجے سنگھ کا بھی فون آیا تھا۔ بتا دیں کہ کھرگے نے اس سلسلے میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن سے بھی بات کی تھی۔
کانگریس لیڈر نے بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے بھی فون پر بات کی، جنہوں نے بدھ کو دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں اپوزیشن کی میٹنگ بلائی ہے تاکہ صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ہندوستان کے اگلے صدر کے لیے انتخابات 18 جولائی کو ہوں گے اور ضرورت پڑنے پر ووٹوں کی گنتی تین دن بعد کی جائے گی۔ صدر رام ناتھ کووند کی میعاد 24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ شرد پوار، جو ہندوستان کے سینئر ترین سیاست دانوں میں سے ایک ہیں، کو کئی اتحاد اور مخلوط حکومتیں بنانے اور توڑنے کا سہرا جاتا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر میں بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کو اکٹھا کرکے حکمران اتحاد تیار کیا۔ بی جے پی نے اپنی پارٹی کے سربراہ جے پی نڈا اور مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنے اور صدارتی انتخاب کے حوالے سے اتفاق رائے کی طرف لے جانے کا اختیار دیا ہے۔ کئی ناموں پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، لیکن بی جے پی کی طرف سے کسی کی تصدیق نہیں کی گئی۔