ممبئی :(ایجنسی)
شیوسینا کے ایک ہندتوادی پارٹی ہونے کا تذکرہ کرتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اتحاد کیلئے اے آئی ایم آئی ایم کی پیش کش کو اتوار کو مسترد کردیا۔ ساتھ ہی اس کو مہاوکاس اگھاڑی سرکار کی قیادت کررہی پارٹی ( شیوسینا) کو بدنام کرنے کی بی جے پی کی سازش قرار دیا ۔ شیوسینا کی قیادت کررہے ٹھاکرے نے یہاں پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ اور عہدیداروں کی ایک میٹنگ میں ڈیجیٹل ذریعہ سے خطاب کیا ، جس میں انہوں نے ہندتوا اور دیگر معاملات کو لے کر سابق ساتھی بی جے پی کی تنقید کی ۔
شیوسیان ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے ٹھاکرے کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ بھلا کس نے اے آئی ایم آئی ایم سے اتحاد کرنے کا مطالبہ کیا ہے؟ یہ بی جے پی کا ایک گیم پلان اور سازش ہے ۔ اے آئی ایم آئی ایم اور بی جے پی کے درمیان تال میل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اے آئی ایم آئی ایم کو شیوسینا کو بدنام کرنے ، شیوسینا کے ہندوتوا پر سوال اٹھانے کو کہا ہے ۔ اسی پر عمل کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اتحاد کی پیش کش کررہے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کو اے آئی ایم آئی ایم کے ممبر پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کہا تھا کہ بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کیلئے ان کی پارٹی شیوسینا کی زیر قیادت ایم وی اے کے ساتھ گٹھ جوڑ کرسکتی ہے ۔ اس پر شیوسینا نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ۔ ایم وی اے میں شامل دیگر پارٹی این سی پی اور کانگریس ہے ۔
راجیہ سبھا رکن راوت نے کہا کہ شیوسینا ٹھاکرے کے حکم پر 22 مارچ کو ریاست کے ودربھ اور مراٹھواڑہ علاقہ کے 19 اضلاع میں ایک عوامی رابطہ پروگرام شروع کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد اس افواہ کو دور کرنا ہے ، جو بی جے پی مختلف معاملات پر شیوسینا کے بارے میں پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔