متھرا :
متھرا میں ٹھاکر کیشو دیو کے شری کرشن جنم استھان سے متعلق اراضی تنازع میں جمعہ کو شاہی عیدگاہ مسجد کے سکریٹری نے عبادت کی جگہ ایکٹ کے حوالہ سے جواب داخل نہیں کیا۔ ان کو مدعی کے جواب میں جواب داخل کرنا تھا۔ ادھر مدعی علیہ میں سے ایک سنی سینئرل وقف بورڈ کے چیئرمین عدالت میں ابھی تک حاضر نہیں ہوئے ہیں ۔ عدالت نے مدعی کو اس تعلق سے پیروی کرنے کی ہدایت دی اور اگلی سماعت 16 اگست کی مقرر کی ہے۔
شری کرشن جنم بھومی سے متعلق معاملے میں سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں جمعہ کو عبادت کی جگہ ایکٹ کو لے کر بحث آگے بڑھنی تھی، لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ شاہی عیدگاہ مسجد کے سکریٹری ایڈووکیٹ تنویر احمد نے مدعی کے جواب کا جواب نہیں دیا۔ جبکہ عدالت نے مدعی فریق کو ابھی تک کیس میں غیرحاضر چل رہے سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین کو پیش کرانے کے لیے پیروی کرنے کو کہا۔
مدعی کے وکیل مہندر پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ اس نے عدالت کے سامنے اپنا پہلو پیش کیا، جبکہ شاہی عیدگاہ مسجد کے سکریٹری تنویر احمد نے اپنا جواب داخل نہیں کیا۔ مدعی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل راجندر مہیشوری نے بتایا کہ اب اس کیس کی سماعت 16 اگست کو ہوگی۔
مدعی ایڈوکیٹ مہندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں اس کیس کی جلد سماعت کے لیے دی گئی رٹ پر جمعہ کو سماعت نہیں ہوسکی۔ عدالت نے اس کے لیے 3 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔
نارائن سینا کے قومی صدر منیش یادو کے ذریعہ داخل کئے گئے مقدمہ میں سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں سماعت ہونی تھی ۔ جس میں مدعا علیہان کو پیش ہونا تھا لیکن مدعا علیہ پیش نہیں ہو سکے۔ نتیجتاً عدالتی کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی۔ عدالت نے اسے 16 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔ جمعہ کو نارائن سینا کے قومی خزانچی امت مشرا نے مدعی کی طرف سے وکالت کی۔ قومی سکریٹری انکت تیواری اور نیرج شرما ان کے ساتھ موجود تھے۔