نئی دہلی:(آر کے بیورو)
مرکزی حکومت نے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ سابق فوجی افسران اور کئی لیڈروں نے بھی اس حادثے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ایم پی سبرامنیم سوامی کو اس حادثہ پر شک ہے۔
تحقیقات پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے کرائی جائے۔ تب ہی حقیقت سامنے آئے گی۔ ہندی دینک بھاسکر کے ساتھ انٹرویو انہوں نے واضح طور پر مطالبہ کیا کہ معاملہ کی سرکار کے زین نگرانی نہ ہو بلکہ آزادانہ ہو۔
تحقیقات پر سوال اٹھانے کی بات پر ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی سوال نہیں اٹھا رہا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ ایک اعلیٰ فوجی افسر ہیلی کاپٹر کے حادثے میں مر گیا ہے اور وہ بھی اس وقت جب یہ واقعہ ان کے اپنے ملک میں ہوا ۔ راوت ایک سرکاری تقریب میں جا رہے تھے۔ اس ہیلی کاپٹر کو چلانے والا عملہ فوج کا تھا۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ فوج پر کوئی دباؤ نہیں ہونا چاہیے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جو حقائق ہیں ان کو دبا دیا جائے یا جو بنیادیں ہیں، ان کو گھٹا دیا جائے۔ اس تفتیش کے لیے ایک ایسا شخص ہونا چاہیے جو فوج سے نہ ہو اور حکومت کے ماتحت بھی نہ ہو، وہ صرف سپریم کورٹ کا جج ہو سکتا ہے۔
جب امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو قتل کیا گیا تو وہاں کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی۔ اسے وارن کمیشن کہا جاتا تھا۔ میں کہتا ہوں کہ تحقیقات کے لیے ایسے لوگ ہونے چاہئیں، جن پر کوئی دباؤ نہ ہو۔ میں مانتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے زیادہ تر جج ایسے ہیں کہ انہیں کوئی ہلا نہیں سکتا۔