کولکاتا :
مغربی بنگال انتخابات کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں میں اعلیٰ قیادت کو لے کر غصہ اب منظرعام پر آنے لگا ہے۔ پارٹی کی تنظیمی میٹنگ کے لئے پہنچے ریاستی صدر دلیپ گھوش کا بوتھ سطح پر ہی بی جے پی کارکنوں نے گھیراؤ کیا۔ ہوگلی کے چیچورا میں بی جے پی کارکنان نے دلیپ گھوش کا گھیراؤ کرکے احتجاج کیا۔
بتادیں کہ کارکنان کی یہ مانگ ہے کہ جلد سے جلد ہوگلی ضلع سمیتی کو بھنگ کیاجائے اور گوتم چٹرجی کو ہٹایا جائے۔ وہیں بی جے پی کارکنان کے احتجاج کے بارےمیں ہوگلی سے بی جے پی ممبرپارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی نے کہاکہ پارٹی کے کارکنان اپنی بات رکھنے کے لیےپوری طرح سے آزاد ہے۔
لاکٹ چٹرجی نے کہا کہ وہ پوری طرح سے اپنی بات یا شکایت پارٹی کے سینئر لیڈروں کے سامنے رکھ سکتے ہیں ، حالانکہ انہوں نے بوتھ سطح کے لیڈروں کو بھی یاد دلایا کہ نظم وضبط کو لے کر پارٹی کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتی اور نہ ہی کرتی ہے۔ وہیں لاکٹ چٹرجی نے اس مخالفت کا الزام ٹی ایم سی کے کارکنان پر لگایا اور کہاکہ ٹی ایم سی پارٹی کے کارکنان نے ہی بی جے پی کارکنان کی بھیڑ میں گھس کر ہنگامہ کیا۔
لاکٹ چٹرجی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ٹی ایم سی نے کہا کہ بی جے پی کو کسی اور پر الزام لگانے سے پہلے اپنے اندر جھانکنا چاہئے۔ ہوگلی سے تعلق رکھنے والے ٹی ایم سی کے ضلع صدر نے دلیپ گھوش اور لاکٹ چٹرجی کو اپنا گھر سنبھالنے کی نصیحت دی۔ساتھ ہی کہاکہ پہلے آپ اپنا گھر سنبھالیں اور اس کے بعد دوسروں پر الزام لگائیں۔
ٹی ایم سی کے ضلع صدر نے کہا کہ ٹکٹ تقسیم سے لے کر انتخابی نتائج آنے تک بی جے پی میں جو خلفشار چھڑی ہوئی تھی، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔انہوں نے آگے کہاکہ بی جے پی کے لیڈر اور ان کی قیادت اسی اندورونی لڑائی پر پردہ ڈالنے کے لیے سیاسی تشدد کا جھوٹا الزام لگا رہے ہیں۔