نئی دہلی (خصوصی نمائندے)
کورونا پروٹوکول کی مسلسل خلاف ورزی کی شکایتوں کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے درگاہ حضرت نظام الدین بند کرنے کاحکم دیا ہے، جس پر 30 ستمبر سے عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔ بتایا جاتاہے کہ یہ فیصلہ تھانہ حضرت نظام الدین اور درگاہ کے سجادگان کےساتھ میٹنگ اور باہمی اتفاق رائے کے بعد کیاگیا۔ یہ قدم ایسے وقت اٹھایا ہے جب دہلی سرکار نے رام لیلا کرنے اور دسہرہ منانے کی اجازت دے دی ہے ۔ وہیں اب جنتر منتر وغیرہ پر مظاہرے بھی کئے جانے لگے ہیں ۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ درگاہ پر بہت زیادہ بھیڑ ہوگئی اور عقیدت مندوں کے سیلاب میں کورونا گائڈ لائن کا بالکل خیال نہیں رکھا جا رہا تھا، حتی کہ آنے والوں نے ماسک لگانا بھی ضروری نہیں سمجھا ۔ وہیں سجادگان نے بھی اس پہلو پر کوئی توجہ نہیں دی۔ گرچہ کہ کورونا کے خطرات کم ہوئے ہیں لیکن ختم نہیں ہوا ہے ۔ ماضی میں پہلے ہی میڈیا اور دہلی سرکار نے کورونا پھیلنے کی ذمہ داری مرکز وتبلیغی جماعت پر تھوپ دی تھی۔ ایسے میں یہ دلائل ٹھیک نہیں کہ فلاں جگہ غلطی ہورہی ہے تو یہاں بھی وہی کیا جائے۔ درگاہ کے اطراف میں صفائی کا خیال بھی نہیں رکھا جاتا ہے ۔
بہرحال پولیس کی ہدایت پر درگاہ کے دروازے بند کردئے گئے اور زائرین اب کب تک درگاہ جانے سے محروم رہیں گے کچھ کہنا مشکل ہے ۔ درگاہ بستی کے لوگوں کی معاشی سرگرمیوں کا بہت بڑا ذریعہ ہے ، اس فیصلہ کا اثر ان پر بھی پڑنا لازمی ہے جو کورونا کے اثرات سے ابھی ابھر نہیں پائے ہیں ۔ بستی کے کئی لوگوں نے اس بات کااعتراف تو کیاکہ درگاہ کے ذمہ داران نے کورونا کی گائیڈ لائن پر توجہ نہیں دی لیکن وہ اسے بند کرنے کے فیصلہ کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔