نئی دہلی (آرکےبیورو)آئندہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کو لے کر کانگریس پارٹی میں میٹنگوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ اس دوران کانگریس کی اتحاد کمیٹی کی اندرونی میٹنگ ہوئی، جس میں پارٹی نے مضبوط 290 سیٹوں پر تنہا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ان نشستوں پر امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق پارٹی نے ملک بھر میں کانگریس کی روایتی طور پر مضبوط سیٹوں پر امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع بھی کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی تقریباً 290 سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ جبکہ 100 کے قریب سیٹیں اتحادیوں سے مل کرلڑنا چاہتی ہے۔ کانگریس پارٹی کو امید ہے کہ اسے اتحاد میں بھی تقریباً 100 سیٹیں ملیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ کانگریس پارٹی کل 390 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی حکمت عملی بنا رہی ہے۔ 290 روایتی نشستوں کے علاوہ دیگر نشستوں پر بھی امیدواروں کے انتخاب میں تیزی لانے کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس شمال مشرق کی تقریباً تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اکیلے الیکشن لڑے گی۔ کانگریس 10 ریاستوں میں اکیلے اور 9 ریاستوں میں اتحاد میں لڑنے کی حکمت عملی بنا رہی ہے۔ وہ گجرات، ہریانہ، آسام، آندھرا، مدھیہ پردیش، تلنگانہ، ہماچل، کرناٹک، کیرالہ، راجستھان، چھتیس گڑھ، اتراکھنڈ اور اڈیشہ میں اپنے طور پر الیکشن لڑنے کی حکمت عملی بنا رہی ہے۔ حکمت عملی یہ ہے کہ بقیہ نشستوں پر ممکنہ اتحادی جماعتوں سے تال میل کرکے بی جے پی کامقابلہ کیا جائے۔ دہلی میں کانگریس کو 5، بہار میں 9 سے 10، پنجاب میں 8 سے 9، تامل ناڈو میں 9 سے 11، یوپی میں 10 سے 15، مغربی بنگال میں 3 سے 5، کشمیر میں 3، جھارکھنڈ میں 9 اور مہاراشٹر میں24 سے 26 سیٹیں ہیں۔ یہ کانگریس کا اپنا خیال ہے مگر کیا اتحادی اس کو پسند کریں گے اور وہ اپنا حصہ ان ریاستوں میں نہیں چاہیں گے جہاں وہ اکیلا چلو کا خواب دیکھ رہی ہے مدھیہ پردیش میں اکھلیش کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا خمیازہ بھگتا اور کانگریس نے اس غلطی کا اعتراف بھی کیا تھا ۔ویسے یہ معاملہ اتنا آسان نہیں ہر بار شرمناک شکست کے باوجود کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے کوئی سبق نہیں لیا ہے۔