غزہ (العربیہ انگلش)امریکی صدر جوبائیڈن کے عجلت میں اسرائیلی دورے پر پہنچنے سے کئی امریکی سفارت کار امریکی پالیسی سے ناراض ہونے لگے۔ ‘العربیہ’ سے بات کرتے ہوئے شناخت ظاہر نہ کرنے والے امریکی سفارتکاروں نے کہا ہے، جب اس بارے فیصلے کیے جارہے تھے تو یہ تاثر دیا جا رہا تھا کہ اسرائیلیوں کی جانیں عربوں کی جانوں سے زیادہ اہم ہیں۔’
بعض امریکی سفارت کاروں کے نزدیک جوبائیڈن نے اسرائیل کو مزید فلسطینی شہریوں کو مارنے کا گرین سگنل دے دیا ہے اور صدر جوبائیڈن کے دورہ اسرائیل کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال میں مزید بگاڑ آیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ان وجوہات کی بنیاد پر احتجاجاً ایک سینئیر امریکی سفارت کار نے اسی ہفتے میں استعفا بھی دے دیا ہے۔ جبکہ مزید کئی سفارت کار بھی اس کے پیچھے پیچھے استعفا دینے کی تیاری میں ہیں۔
ان کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ کا ایک گروپ اسرائیل کے لیے زیادہ پرجوشی دکھاتا ہے۔ لیکن معصوم فلسطینیوں کی جانوں کو اہمیت نہیں دیتا ہے۔ اس صورت حال نے کئی امریکی سفارت کاروں کو مایوس کیا ہے اور وہ اپنے مناصب چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے متعدد عرب امریکی جوبائیڈن انتطامیہ میں کام کرتے ہیں، انہوں نے بھی اسرائیل کے لیے یکطرفہ انداز کی امریکی پالیسی پر اپنی مایوسی ظاہر کی ہے۔
جوبائیڈن انتظامیہ میں سینئیر حکام نے حالیہ دنوں میں اپنے دوسرے رفقا کے ساتھ مل کر انتطامیہ کے موقف پر بھی غور کیا ہے۔