نئی دہلی :(ایجنسی)
آر ایس ایس نےغیر ملکی اور گھریلو سطح پر ملک کے بارے میں غلط فہمی پھیلانے کی کوششوں کامقابلہ کرنے کے لئے بھارت کا حقائق پر مبنی بیانیہ پیش کرنے کے لیے محققین، مصنّفین اور رائے سازوں کے ساتھ مل کرمقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ سنگھ کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ جانکاری دی۔سنگھ کے لئے فیصلہ سازی تنظیم اکھل بھارتیہ پرتیندھی سبھا کی احمد آباد میں تین روزہ میٹنگ کے دوران ہندوستانی سماج، اس کی ہندو برادری، اس کی تاریخ ،سنسکرت اور طرز زندگی کی ایک سچی تصویر پیش کرنے کے طریقوں سمیت اس جانب کئی دیگر مسائل پر تبادلہ خیا کیا گیا ۔
میٹنگ کے آخری دن نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، آر ایس ایس سرکاریواہ دتاتریہ ہوسبولے نے کہا، ’ہندوستان اور بیرون ملک، غیر ارادی طور پر یا جان بوجھ کر، ہندوستان سے متعلق موضوعات پر غلط معلومات پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ سلسلہ انگریزوں کے زمانے سے چلا آ رہا ہے۔ دتاتریہ ہوسبولے نے مزید کہا، ’اس نظریاتی بیانیہ کو تبدیل کرنے اور حقائق پر مبنی ہندوستان کے عظیم بیانیہ کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان، اس کی ہندو برادری، اس کی تاریخ، ثقافت، طرز زندگی کے موضوعات پر سماج کے سامنے ایک حقیقی تصویر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
سنگھ کی سرگرمیاں 50 فیصد منڈلوں تک پہنچی :
دتاتریہ ہوسبولے نے کہا کہ سنگھ کی توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، کیونکہ سنگھ 2025 میں اپنا صد سالہ سال منا رہا ہے۔ توسیع جغرافیہ اور سرگرمیوں کے لحاظ سے شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ کی سرگرمیاں ملک بھر میں 50 فیصد منڈلوں تک پہنچ چکی ہیں جس میں یومیہ شاکھا ئیں اور ہفتہ وار میٹنگیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ کا منصوبہ آنے والے دو سالوں میں اپنے توسیعی منصوبوں کو مکمل کرنے کا ہے۔
یوپی میں ہر پنچایت تک پہنچےگی سنگھ کی شاکھا
اکھل بھارتیہ پرتیندھی سبھا کی تین روزہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سنگھ اپنے صد سالہ (2025) تک یوپی کے پنچایتوں تک شاکھاؤں کی توسیع کرے گا ۔ اس کے ساتھ ہی سنگھ راشٹر وادی سے جڑی سرگرمیوں کو گاؤں – گاؤں تک پہنچانے کےلیے شتابدی وستارک مہم چلائے گا۔