سپریم کورٹ سے ہم جنس پرست جوڑوں کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے مناسب قدم اٹھانے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ آج ملک بھر میں سبھی کی نظریں ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کرنے کی درخواستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر مرکوز تھیں۔ سپریم کورٹ پہلے ہی ہم جنس پرستوں کے تعلقات کو قانونی قرار دے چکی ہے۔ جبکہ 11 مئی 2023 کو 10 دن کی طویل سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے اس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، اب صرف فیصلے کا ہے۔
عدالت نے خواجہ سراؤں کی مثال دی۔ہم جنس شادی کو تسلیم کرنے ک درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے، سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ اگر کوئی ٹرانسجینڈر شخص کسی ہم جنس پرست شخص سے شادی کرنا چاہتا ہے، تو ایسی شادی کو تسلیم کیا جائے گا، کیونکہ ایک مرد اور دوسرا عورت ہوگا۔ ایک ٹرانس جینڈر مرد کو عورت سے شادی کرنے کا حق ہے۔ ایک ٹرانس جینڈر عورت کو مرد سے شادی کرنے کا حق ہے اور ٹرانس جینڈر خواتین اور ٹرانس جینڈر مرد بھی شادی کر سکتے ہیں۔ اگر اجازت نہیں دی گئی تو یہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کی خلاف ورزی ہوگی۔