نئ دہلی:سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ تعلیم منافع کمانے کا کاروبار نہیں ہے۔ ٹیوشن فیس ہمیشہ سستی ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے ایک معاملے میں یہ مشاہدہ کیا۔ سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجوں میں ٹیوشن فیس میں سالانہ 24 لاکھ روپے تک اضافے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو منسوخ کردیا۔
پیر کو سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہوئی۔جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس سدھانشو دھولیا نے درخواست گزار، نارائنا میڈیکل کالج اور آندھرا پردیش حکومت پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ انہیں یہ رقم چھ ہفتوں کے اندر عدالت کی رجسٹری میں جمع کرانی ہوگی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ فیس کو بڑھا کر 24 لاکھ روپے سالانہ کرنا، یعنی پہلے طے شدہ فیس سے سات گنا، بالکل بھی جائز نہیں تھا۔ تعلیم منافع کمانے کا کاروبار نہیں ہے۔ ٹیوشن فیس ہمیشہ سستی ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف کالج کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا۔