نئی دہلی :
ٹول کٹ معاملے میںمودی سرکار کے ذریعہ اعتراض کرنے کے بعد بھی ٹوئٹر نے کئی بی جے پی لیڈروںکے ٹویٹ کو مینوپلیٹڈ قرار دیا ہے۔ سرکار نے کووڈ 19-کے مسئلہ کو لے کر مرکز پر نشانہ سادھنے کے لیے کانگریس کے مبینہ ٹول کٹ کے ساتھ ’مینو پلیٹڈ ‘ ٹیگ چلانے پر ٹوئٹر سے اعتراضکیا ہے۔ ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ٹویٹر کو ’مینوپلیٹڈ‘ ٹیگ کو ہٹانے کوکہا ہے، کیونکہ معاملہلاء انفورسمینٹ ایجنسی کے سامنے زیر التوا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیصلہ نہیں دے سکتا وہ بھی تب جب معاملے کی جانچ جاری ہو۔ سرکار نے ٹوئٹر سے جانچ کے عمل میں مداخلت نہیں کرنے کوکہا ، ساتھ ہی سرکار نے کمپنی سے کہاکہ سچائی کاعلم تفتیش سے سامنے آئے گی نہ کہ مائکرو بلاگنگ سائٹ کے ذریعہ۔ ذرائع کے مطابق وزارت برائے الیکٹرانک اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سخت لفطوں میں ٹوئٹر کی عالمی ٹیم کو خط لکھا ہے اور کچھ سیاسی لیڈروںکے ٹویٹ کے ساتھ ’مینوپلیٹڈ‘ ٹیگ پر اعتراض کیا ہے ۔ یہ ٹویٹ مبینہ طور سے کووڈ 19-وبا کے خلاف سرکار کی کوششوں کو کم تر دکھانے ، پٹری سے اتارنے اور بدنام کرنے کے لیے بنائے ٹول کٹ کے متعلق کئے گئے تھے۔
ٹوئٹر کے ساتھ کئے گئے گفتگو میں وزارت نےکہاکہ پہلے ہی مقامی لاء انفورسمینٹ ایجنسی کے پاس متعلقہ فریقوں میں سے ایک نے شکایت درج کرائی ہے اور ٹول کٹ کی سچائی پر سوال اٹھایا ہے اور ا س کی جانچ کی جارہی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ مقامی لاء انفورسمینٹ ایجنسی معاملے کی جانچ کررہی ہے ،ایسے میں ٹوئٹر نے محض یکطرفہ طور پر اس معاملےمیں نتیجہ نکال لیا اور من مانے طریقے سے ’مینوپلیٹڈ‘ کے ساتھ اسے ٹیگ کردیا۔
ذرائع نے وزارت کے حوالے سے بتایا ہے کہ ٹویٹر کے ذریعہ اس طرح کی ٹیگنگ انصاف سے پہلے تعصب اور جان بوجھ کر مقامی لاء انفورسمینٹ ایجنسی کی جانچ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔ وزارت نے ٹوئٹر کے اس مبینہ یکطرفہ قدم کو منصفانہ تحقیقات کے عمل کو متاثر کرنے اور اس کی حدود کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ یہ مکمل طور پر ناپسندیدہ عمل ہے۔