لکھنؤ :
بیسک ایجوکیشن کونسل کے اسکولوں میں اب پہلی جماعت سے سنسکرت پڑھائی جائے گی۔ وہیں کلاس 4-5میں ویدک ریاضی کی تعلیم دی جائے گی۔
ملک کے سیاسی نقشہ میں ہوئی تبدیلی کے ذریعہ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 و 35 اے کے ہٹنے کے بعد صورت حال کی جانکاری دی جائے گی۔ یہی نہیں نونہالوں کو گرو گووند سنگھ کے صاحبزادوں کی قربانی بھی پڑھائی جائےگی۔
محکمہ بنیادی تعلیم نے تعلیمی سیشن 2021-22کے نصاب میں حکمراں جماعت کی ثقافتی قوم پرستی کے ایجنڈے سے جڑے مدعوں کو شامل کیا ہے ۔کلاس 6 کی کتاب ‘’پرتھوی اور ہماری جیون‘ میں ، ملک کے نقشے کے ذریعہ یہ تعلیم دی جائے گی کہ جس آرٹیکل 370 اور 35 اے کے ذریعہ جموں وکشمیر کو خصوصی رعایت ملی ہوئی تھی اور ان کے شہریوں کو خصوصی حقوق حاصل تھے ، اس کے ختم ہونے کے بعد لداخ اور جموں وکشمیر مرکز کے زیر انتظام خطہ بن گئے ہیں۔ لداخ کی راجدھانی لیہ و جموں وکشمیر کی راجدھانی سری نگر ہے ۔ ویسے یہ آرٹیکل 5 اگست 2019 کو ہی ہٹاگئے تھے، لیکن تعلیمی نصاب میں اب شامل کئے گئے ہیں۔