قنوج( ایجنسی) اتر پردیش کے قنوج میں ایک بار پھر خاکی وردی داغدار ہو گئی ہے۔ جہاں چوکی انچارج نے اپنی بیٹی کے لیے انصاف مانگنے والی خاتون کے ساتھ مل کر اپنی سرکاری رہائش گاہ پر زیادتی کی۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ملزم پولیس اہلکار کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ متاثرہ نے اپنی شکایت میں ایس پی کو بتایا کہ چوکی انچارج نے تفتیش کے بہانے اسے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر بلایا۔ پھر اس کے ساتھ عصمت دری کا واقعہ پیش آیا۔ معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایس پی نے چوکی انچارج پر رپورٹ درج کر کے اسے جیل بھیج دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم انوپ موریہ کو حال ہی میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔
معلومات کے مطابق متاثرہ خاتون کی بیٹی کا ایک نوجوان سے عشق تھا اور دونوں گھر سے بھاگ گئے تھے۔ خاتون اس معاملے کی شکایت لے کر پولیس اسٹیشن گئی تھی اور ساتھ ہی ملزم کے خلاف کارروائی کے لیے 26 اگست کو ایس پی کو درخواست دی تھی۔ قنوج صدر کوتوالی علاقے میں موجود حاجی شریف کی چوکی انچارج انوپ کمار موریہ اس معاملے کی جانچ کر رہے تھے۔ خاتون اپنی بیٹی کے معاملے کے حوالے سے چوکی انچارج سے برابر کے رابطے میں تھی۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ تفتیش کے سلسلے میں چوکی انچارج انوپ موریہ نے خاتون کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر بلایا اور اس کی عزت تارتارکردی۔ اس کے بعد متاثرہ نے تھانے میں مقدمہ درج کرایا۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس پی نے معاملے کی جانچ سی او سٹی شیو پرتاپ سنگھ کو سونپی۔ سی او کو تفتیش میں زیادتی کے شواہد ملے۔ اس کے بعد انسپکٹر انوپ موریہ کو پیر کو رپورٹ درج کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔