ممبئی:(ایجنسی)
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن اسمبلی امتیاز جلیل کی اس تجویز کی کھل کر مخالفت کی ہے، جس میں جلیل نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی بی جے پی کی ’بی ٹیم‘ نہیں ہے اور این سی پی -کانگریس کے گٹھ بندھن میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ اس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے شیو سینا کے لیڈر سنجے راوت نے پھر کہا،’بی جے پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان خفیہ اتحاد ہے، یہ دونوں ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔ ہم اے آئی ایم آئی ایم کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں۔ مہاراشٹر میں تین پارٹیوں کی حکومت ہے اور اس میں کوئی چوتھا نہیں آئے گا۔
قبل ازیں اے آئی ایم آئی ایم ایم پی امتیاز جلیل نے این سی پی لیڈر اور مہاراشٹر حکومت میں کابینہ کے وزیر راجیش ٹوپے سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ ان کی پارٹی این سی پی اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کے لیے تیار ہے۔ انتخابات میں کانگریس اور این سی پی کے ووٹ کاٹنے کے معاملے پر امتیاز جلیل نے کہا کہ انہوں نے کانگریس اور این سی پی کو اتحاد کی تجویز دی ہے، تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ کون کس کے ساتھ ہے۔
جلیل، جو اے آئی ایم آئی ایم کی مہاراشٹر یونٹ کے سربراہ ہیں، نے جمعہ کی رات نامہ نگاروں کو بتایا، ’ایک بیماری کی وجہ سے میری ماں کی موت کے کچھ دنوں بعد وزیر ٹوپے نے جمعہ کو مجھ سے ملاقات کی تھی۔ یہ ہمیشہ الزام لگایاجاتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہماری وجہ سے جیتتی ہے ( اے آئی ایم آئی ایم – مسلم ووٹوں کے تقسیم کی وجہ سے ) اس الزام کو غلط ثابت کرنے کے لیے، میں نے ٹوپے کو تجویز پیش کی کہ ہم اتحاد کے لیے تیار ہیں۔
شیو سینا کے ایم آئی ایم سے اتحاد کا ہم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: فڈنویس
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا ہے کہ شیو سینا اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کرنے جا رہی ہے، اس سے ہم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا، ’’عوام ہمیں وزیر اعظم مودی اور ہمارے کئے گئے کاموں کی وجہ سے ہمیں ووٹ دیتے ہیں۔ دوسری تمام جماعتیں ایک جیسی ہیں، وہ سب متحد ہو جائیں تب بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘‘