نئی دہلی:انتخابی تجزیہ سے منسلک ایک تنظیم سی ووٹر کے سربراہ یشونت دیشمکھ نے کہا ہے کہ ایسا کوئی اصول نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ اگر کم ووٹنگ ہوئی ہے تو اپوزیشن کو فائدہ ہوا ہے، یا حکمراں پارٹی کو فائدہ ہوا ہے۔
یشونت دیش مکھ نے بی بی سی ہندی کے نئے شو ‘دی لینس’ میں مکیش شرما سے پہلے دو مرحلوں میں کم ووٹنگ سے متعلق سوال پر بات کی۔
یشونت دیشمکھ نے کہا کہ ممکن ہے کہ گرمی کی وجہ سے کم ووٹنگ ہوئی ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ زیادہ اعتماد کی وجہ سے بی جے پی کے ووٹر کم نکلے ہوں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اپوزیشن کے ووٹر یہ سوچ کر نہ نکلے ہوں کہ ہم الیکشن جیتنے والے نہیں۔
"یہ بھی ممکن ہے کہ یہ تمام عوامل کام کر رہے ہوں۔ میں ووٹنگ کے اس کم رویے کو ون ڈائریکشن میں نہیں دیکھنا چاہتا۔
تاہم، یشونت دیشمکھ نے کہا کہ پہلے دو مرحلوں میں اتنے کم ووٹ نہیں پڑے تھے۔
2004 کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی ہم کوئی الیکشن دیکھتے ہیں تو ہمارے ذہن میں 2004 آتا ہے۔ 2004 میں شہری علاقوں میں 18 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ یہ صرف چار فیصد کی کمی ہے۔
"اس نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ ڈراپ اتنا خطرناک نہیں لگتا۔ مجھے یقین ہے کہ گرمی بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔