احمد آباد؍ جام نگر :(ایجنسی)
گجرات میں مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کے مجسمے کو لے کر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ پیر کو ہندو سینا کی طرف سے گوڈسے کی مورتی نصب کی گئی تھی جسے منگل کی صبح کانگریس کارکنوں نے توڑ دیا۔
ناتھورام گوڈسے کو مہاتما گاندھی کے قتل کے جرم میں 10 فروری 1949 کو موت کی سزا سنائی گئی جس کے بعد 15 نومبر 1949 کو ناتھورام گوڈسے کو پھانسی دے دی گئی۔ اس موقع پر گجرات کے جام نگر میں گوڈسے کا مجسمہ نصب کیا گیا۔
تاہم ہندو سینا نے 8 اگست کو ہی ناتھو رام گوڈسے کا مجسمہ نصب کرنے کا اعلان کیا تھا۔ مقامی انتظامیہ کی جانب سے مورتی کو نصب کرنے کے لیے جگہ نہ دینے کے بعد یہ مورتی جام نگر کے ہنومان آشرم میں نصب کر دی گئی۔
گاندھی کے قاتلوں کا مجسمہ نصب ہوتے دیکھ کر کانگریس لیڈر منگل کی صبح آشرم پہنچے اور انہوں نے گوڈسے کے مجسمے کو توڑ دیا۔ جام نگر کانگریس کے صدر ڈگوبھا جڈیجہ اور ان کے ساتھیوں نے مجسمہ کی توڑ ڈالا۔ کانگریس لیڈروں نے مورتی کو توڑ تے وقت اپنے گلے میں بھگوا پٹہ ڈال رکھا تھا۔