وارانسی:عدالت کے حکم کے بعد بدھ کی دیر رات مسجد گیان واپی کے ویاس بیسمنٹ کے باہر اچانک ہنگامہ بڑھنے لگا اور رات 10 بجے وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ اور ڈی آئی جی گیانواپی کے احاطے میں پہنچ گئے۔ اس کے بعد رکاوٹیں ہٹا دی گئیں اور گیانواپی کمپلیکس کے باہر پولیس کا بھاری محاصرہ تھا۔ رات 2 بجے پولیس کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ اکٹھے باہر آئے اور بتایا کہ عدالتی حکم کی تعمیل ہوئی ہے۔ پولیس کمشنر اشوک مٹھا جین کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق سڑکوں کی تیاری، رکاوٹیں ہٹانے سمیت تمام حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
مقدمے میں ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا، ‘ایس جی نے عدالت کے حکم کی تعمیل کی ہے۔ مورتیوں کو نصب کرنے کے بعد کے وی ایم ٹرسٹ کے پجاری کے ذریعہ آرتی کی گئی۔ اس کے سامنے اکھنڈ جیوتی جلائی گئی۔ تمام بھگوانوں کی روزانہ آرتی ہوگی صبح کی منگلا آرتی، بھوگ آرتی، شام کی آرتی، دیر سے غروب آفتاب کی شام کی آرتی، شایان آرتی کی جائے گی۔
واضح ہو کہ ہندو فریق عدالت کے تاریخی فیصلے کا موازنہ رام مندر کا تالا کھولنے کے فیصلے سے کر رہا ہے۔ ویاس جی تہہ خانے میں پوجا کرنے کے حق کو لے کر عرضی دائر کی گئی تھی۔