نئی دہلی :(ایجنسی)
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے وادی گلوان میں چینی فوجیوں کی مبینہ دراندازی پر لائیو ٹی وی ڈیبیٹ کے دوران انڈیا ٹوڈے کے اینکر راہل کنول پر تنقید کی۔ انڈیا ٹوڈے پر پیر کی رات لائیو ڈیبیٹ کے دوران اینکر اور کانگریس کے ترجمان نے ایک دوسرے پر چینی ایجنٹ ہونے کا الزام لگایا۔ وہیں، بحث کے بعد کانگریس کے ترجمان لائیو ڈیبیٹ سے باہر ہو گئے۔
پون کھیڑا نے ایک وائرل ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر سخت حملہ بولا جس میں مبینہ طور پر چینی فوجیوں کو ہندوستانی علاقے میں اپنا قومی پرچم لہراتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ کھیرا نے کہا،’وہ (چینی حکومت) گاؤں (اروناچل پردیش میں) کا نام تبدیل کر رہے ہیں، ہم ایک لفظ نہیں بولتے ہیں۔‘
اس کے بعد کنول نے کانگریس پارٹی پر چینی فوج کے پے رول پر ہونے کا الزام لگایا اور کہا، ’لیکن وہ چین کی طرف کے گائوں کا نام بدل رہے ہیں۔ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔‘ جب کھیڑا نے متنازع اینکر کو یاد دلایا کہ چین ان علاقوں کا نام تبدیل کر رہا ہے جو ہندوستانی علاقے تھے، تو کنول نے یو ٹرن لیا۔
کھیڑا نے کہا، ’باس،تو آپ بھارت کےدوسرے آدمی ہے، جو وزیر اعظم کے بعد چین کو کلین چٹ دیں گے۔‘ کانگریس کے ترجمان نے کنول سے پوچھا کہ کیا اروناچل پردیش میں چین کی طرف سے گاؤں کے نام تبدیل کرنے کی خبروں پر غصے میں ردعمل ظاہر کرنے میں ہندوستانی حکومت غلط تھی؟
بحث نے ڈرامائی موڑ اختیار کر لیا اور کھیڑا نے کنول کے خلاف سخت حملہ کیا، یہاں تک کہ انڈیا ٹوڈے کے اینکر کو ’بے شرم آدمی‘ کہا۔ کھیڑا نے کہا، ‘’تمہیں شرم آنی چاہیے۔ بے شرم آدمی تم ایک بے شرم آدمی ہو تم آج چین کے ساتھ کھڑے ہو، تم ایک بے شرم آدمی ہو۔‘
اس کے بعد انڈیا ٹوڈے نے پون کھیڑا کی آواز کو میوٹ کر دیا۔ اس کے فوراً بعد کھیڑا کی جگہخالی ہو گئی، یعنی انہیں ڈیبیٹ سے ہٹا دیا گیا۔ کھیڑا نے بعد میں ٹویٹ کیا کہ وہ ٹی وی ڈیبیٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے حال ہی میں اروناچل پردیش میں کم از کم 15 ہندوستانی گاؤں کے نام بدل دیا ہے۔ راہل کنول کے برعکس ہندوستانی وزارت خارجہ نے چینی حکومت سے باضابطہ احتجاج درج کرایا تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا تھا، ’’ہم نے یہ دیکھا ہے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ چین نے ریاست اروناچل پردیش میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کی کوشش کی ہو۔ چین نے اپریل 2017 میں بھی ایسے نام دینے کی کوشش کی تھی۔