فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے گزشتہ سال (2022)مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں 251 سے زائد فلسطینیوں کوہلاک کردیا، جن میں کم از کم 47 بچے بھی شامل ہیں۔ جبکہ محتاط اندازے کے مطابق 9000 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
متعدد ہلاکتیں فلسطینیوں میں خاص طور پر غم و غصے کا باعث بنی ہیں، جن میں حال ہی میں 12 دسمبر کو جنین میں ایک 16 سالہ لڑکی کو گولی مار دی گئی تھی جب وہ اپنے گھر کی چھت پر کھڑی فوج کا حملہ دیکھ رہی تھی اسی طرح2 دسمبر کو ایک 23 سالہ فلسطینی کو بھی ایک اسرائیلی فوجی نے سرعام مارڈالا تھا اس قتل کو فلسطینیوں نے فلمایا اور اسے "پھانسی” قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کے مطابق، 2022 کے پہلے آٹھ مہینوں کے دوران، اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی 590 ملکیتی تعمیرات کو مسمار کیا اور 707 فلسطینیوں کو بے گھر کیا۔
فلسطینیوں کی ملکیت کی تعمیرات کے علاوہ، اس سال، اسرائیل نے فلسطینیوں کو عطیہ دہندگان کی مالی امداد کے ذریعے فراہم کردہ 97 ڈھانچوں کو منہدم کر دیا ، جس سے ہزاروں فلسطینیوں کے لیے اہم خدمات تک رسائی مؤثر طریقے سے منقطع ہو گئی ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب کی طرف سے 10 دسمبر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، 2022 کے آغاز سے، اسرائیلی قابض افواج نے خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 6,500 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔