نئی دہلی آر کے بیورو
گجرات کے شہر احمد آباد میں میں سابرمتی فرنٹ پر بیٹھے بے دو نوجوانوں پر نام پوچھنے کے بعد مبینہ طور سے سے ہندوتوا وادی تنظیموں سے منسلک کارکنوں کے ذریعے چاقوؤں سے حملے کا معاملہ سامنے آیا ہے
اس حملے میں میں 26 سالہ نوشاد اجمیری اور اٹھائیس سالہ روحان شیخ سنگین طور پر زخمی ہوگئے۔دونوں کے کے گہرے زخم لگے ہیں ۔روحان کے ہاتھ اور کاندھے پر چاقو مارا گیا جبکہ نوشاد کی پیٹھ پر کئی وار کیے گئے ۔یہ واقعہ 18 نومبر کا ہے جس کی رپورٹ تاخیر سے ہوئی۔
زخمی نوشاد نے انڈیا ٹومارو ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوۓ بتایاکہ ہم چار لوگ تھے جو جو سابرمتی فرنٹ پر پر گھومنے کے لیے آئے تھے تھے ان میں دو ہندو دوست بھی تھے بائیک پر سوار یار کچھ نوجوان وہاں آئے آئے انہوں نے سب کا نام پوچھا اچھا ہمارے ہندو دوست کو کچھ نہیں کہا البتہ مسلم نام سن کر ہم سے بدتمیزی کی جس پر کہا سنی ہوئی اس سے پہلے کہ کچھ سمجھتے انہوں نے حملہ کردیا ۔اہم بات یہ ہے ہے وہی دونوں ہندو دوستوں نے نے پولیس کو فون کیا،ایمبولینس منگوائی اور اسپتال میں ایڈمٹ کیا
انہوں نے ہی ہیں پولیس میں میں ایف آئی آر درج کروائی.انہوں نے ہی ہیں پولیس میں میں ایف آئی آر درج کروائی نوشاد کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں کی طرف سے ہندو دوستوں کو سبق سکھانے کی دھمکیاں مل رہی ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر لکھ لی گئ ہے ابھی تک کوئ گرفتاری عمل میں نہیں آئ ہے شناخت جاری ہے ۔
نوشاد نے مزید بتایا کہ نام پتہ کرنے کے بعد ان نوجوانوں نے کہا تھا کہ یہاں مسلمان کا آنا و بیٹھنا منع ہے ۔واضح رہے بعض طاقتوں کی طرف سے سماج کے درمیان مذہبی منافرت کی آگ بھڑکائی جارہی ہے جس سے شکوک و نفرت کا ماحول پیدا ہورہا ہے ماب لنچنگ اس کا سب سے بدترین نمونہ ہے۔