مبئی : شیو سینا۔یو بی ٹی قائد سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں جانے دیں گے۔ انڈیا الائنس 300 پار کر رہا ہے۔ اس سے قبل ہفتہ کو سنجے راؤت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے کولہاپور دورے کے حوالے سے بڑا بیان دیا تھا۔ راؤت نے کہا تھا کہ مودی نے مہاراشٹرا میں اپنا خیمہ لگا لیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ممبئی میں بھی سات میٹنگیں کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں مہاراشٹرا کے لوگوں کو سمجھنا پڑے گا کہ مودی چھترپتی شاہو مہاراج کو شکست دینے مہاراشٹرامیں آتے ہیں۔ سنجے راؤت نے مزید کہا تھا کہ شاہو مہاراج نے ریاست اور ملک کو ترقی پسند نظریات دیے۔ شاہو مہاراج چھترپتی شیواجی مہاراج کی اولاد ہیں۔ میں یہ سن کر بالکل بھی حیران نہیں ہوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی انہیں شکست دینے مہاراشٹرا میں آتے ہیں۔ سنجے راؤت نے کہا کہ بی جے پی کا اس جگہ (کولہاپور، جہاں سے شیواجی مہاراج کی نسل کے سمبھاجی راجے انتخابی میدان میں ہیں) سے امیدوار کھڑا کرنا غلط ہے۔ ہم چھترپتی شمبھاجی راجے کو بلا مقابلہ منتخب کرانا چاہتے تھے۔ کولہاپور کی یہ سیٹ شیوسینا کی تھی، پھر بھی ہم نے وہ سیٹ چھترپتی شاہو مہاراج کیلئے چھوڑ دی۔