ملک میں انتخابی ماحول ہے، انتخابات کے دو مرحلے ہو چکے ہیں اور ووٹنگ کے پانچ مراحل باقی ہیں جو یکم جون تک مکمل ہو جائیں گے۔
الیکشن کے اس موسم میں حکمران جماعت اور اپوزیشن کے رہنما مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز کو انٹرویو دے رہے ہیں اور اسی طرح ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اس کی تردید کی ہے کہ وہ پولرائزیشن کررہے ہیں ۔ پولرائزنگ بیانات دینے کے الزامات کو مودی نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
اخبار سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کا قانون بنا کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے، کیا یہ پولرائزیشن نہیں ہے؟
ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں پی ایم مودی اپنے حالیہ بیان پر ڈٹے رہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ ملک کے وسائل پر اقلیتوں کا پہلا حق ہے۔ تاہم منموہن سنگھ کی 18 سال پرانی تقریر جس کا پی ایم مودی نے ذکر کیا ہے، منموہن سنگھ نے مسلمانوں کو پہلا حق دینے کی بات نہیں کی تھی۔
منموہن سنگھ نے 2006 میں کہا تھا، ’’درجہ فہرست ذاتوں اور قبائل کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔ نئی اسکیموں کو لا کر ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اقلیتیں اور خاص کر مسلمان اپنی ترقی کر سکیں اور ترقی کے ثمرات حاصل کر سکیں۔ وسائل پر ان سب کا پہلا دعویٰ ہونا چاہیے۔
منموہن سنگھ نے انگریزی میں دی گئی تقریر میں کلیم (claim )کا لفظ استعمال کیا تھا۔