نئی دہلی :(ایجنسی)
دہلی سمیت ملک کی تمام ریاستوں میں شدید گرمی نے تباہی مچا رکھی ہے۔ ان دنوں بڑھتی ہوئی گرمی کے سبب بجلی کی مانگ میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اس سب کے درمیان دہلی سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں کوئلے کے بحران کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔ کوئلے کی کمی کی وجہ سے دہلی سمیت 12 ریاستیں بھی بجلی بحران کا سامنا کر رہی ہیں۔ اس سب کے درمیان دہلی حکومت نے انتبادہ دیا ہے کہ راجدھانی کو بجلی فراہم کرنے والے پاور پلانٹس میں کوئلے کی کمی ہے۔ ایسی صورت حال میں میٹرو ٹرین اور اسپتالوں سمیت تمام اہم اداروں کو بجلی کی فراہمی میں مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
دہلی کے وزیر توانائی ستیندر جین نے صورتحال پر ہنگامی میٹنگ بلائی۔ اس کے ساتھ ہی ستیندر جین نے مرکزی حکومت کو خط لکھ کر مناسب کوئلے کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ تاکہ بجلی گھر کو کوئلہ دستیاب ہو اور دہلی میں ان سے بجلی فراہم کی جا سکے۔
دہلی میں دادری پاور پلانٹ سے جاتی ہے زیادہ تر بجلی
دادری، اونچہار، کہلگاؤں، فرکا اور جھجر پاور پلانٹس سے 1,751 میگاواٹ بجلی ہر دن دہلی کو بھیجی جاتی ہے۔ دہلی کو زیادہ تر سپلائی (728 میگاواٹ) دادری-II پاور پلانٹ سے کی جاتی ہے۔ وہیں اونچہار سے 100 میگاواٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ نیشنل پاور پورٹل کی ڈیلی کول رپورٹ کے مطابق ان تمام پاور پلانٹس میں کوئلے کی کمی ہے۔
دہلی حکومت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’دادری-II اور اونچہار پاور اسٹیشنوں سے بجلی کی سپلائی میں خلل کی وجہ سے، دہلی میٹرو اور سرکاری اسپتالوں سمیت کئی ضروری اداروں کو 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی میں دشواری ہو سکتی ہے۔‘
پاور اسٹیشنوں میں کوئلے کی کمی – ستیندر جین
ستیندر جین نے کہا کہ اس وقت دہلی میں بجلی کی مانگ کا 25-30 فیصد ان پاور اسٹیشنوں کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہے، اور ان پاور اسٹیشنوں کو کوئلے کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا، دہلی حکومت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ہر قدم اٹھا رہی ہے تاکہ دارالحکومت کے لوگوں کو بجلی کے بحران کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دہلی کے وزیر توانائی نے کہا، یہ پاور اسٹیشن دہلی کے کچھ حصوں میں بلیک آؤٹ کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اسٹیشن گرمیوں میں میٹرو، اسپتالوں اور لوگوں کو بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بھی ضروری ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (NTPC) کے دادری-II اور جھجر کو بنیادی طور پر دہلی میں بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ لیکن اب ان پاور پلانٹس پر کوئلے کا بہت کم ذخیرہ رہ گیا ہے۔
ملک بھر میں بجلی کا بڑا مسئلہ: کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں اب تک ہم کسی نہ کسی طرح سے سنبھالے ہوئے ہیں۔ پورے ہندوستان میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ ہم سب کو مل کر جلد اس کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
این ٹی پی سی نے کہا – کوئلے کی کوئی کمی نہیں ہے
این ٹی پی سی نے کہا، دادری کے تمام 6 یونٹ اور اونچہار کے 5 یونٹ پوری صلاحیت کے ساتھ چل رہے ہیں۔ ہمیں کوئلے کی مسلسل سپلائی مل رہی ہے۔ ہمارے پاس کوئلے کا موجودہ ذخیرہ 140000 MT اور 95000 MT ہے۔ انہوں نے کہا کہ درآمدی کوئلہ بھی پائپ لائن میں ہے۔
دہلی ہی نہیں مزید 12 ریاستوں میں کوئلے کی کمی
شدید گرمی اور کوئلے کی قلت کی وجہ سے ملک کی 13 ریاستیں بجلی کے بحران کا سامنا کر رہی ہیں۔ اتر پردیش، دہلی، راجستھان، مدھیہ پردیش، پنجاب، ہریانہ، اتراکھنڈ، بہار، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک اور آندھرا پردیش سے بجلی کے بحران کی خبریں آرہی ہیں۔ بھارت میں گزشتہ ہفتے 623 ملین یونٹس کی بجلی کی کمی ہوئی ہے۔ یہ مارچ کے پورے مہینے میں ہونے والی کمی سے زیادہ ہے۔
جمعرات کو ہندوستان میں بجلی کی طلب 201 گیگاواٹ تک پہنچ گئی۔ ساتھ ہی اس عرصے کے دوران ملک بھر میں 8.2 گیگا واٹ کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے وقت میں بھارت میں بجلی کا بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔