نئی دہلی:( پریس ریلیز )
ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے تحت پاپولر فرنٹ کے بینک کھاتوں کو عارضی طور پر منجمد کئے جانے کی پی ایف آئی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ای ڈی کی حالیہ کارروائی گذشتہ کچھ سالوں سے پی ایف آئی کے خلاف جاری ظالمانہ اقدامات کا حصہ ہے۔ ایک بار پھر یہ واضح ہو گیا ہے کہ ایجنسی حکمراں جماعت پر تنقید کرنے والی عوامی تحریکات، غیرسرکاری تنظیموں، حقوق انسانی کی تنظیموں، اپوزیشن پارٹیوں، میڈیا اور ملک کی ایسی ہر جمہوری آواز کو نشانہ بناکر اپنے سیاسی آقاؤں کے لئے پیادے کی طرح کام کر رہی ہے۔
پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ای ڈی نے پاپولر فرنٹ کے کھاتوں میں گذشتہ13سالوں میں جتنی رقم جمع ہونے کی بات کی ہے، وہ پاپولر فرنٹ جیسی قومی سطح کی سماجی تحریک کے کام کے لئے بالکل عام بات ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ اس میں وہ رقم بھی شامل ہے جو ملک میں آئی بڑی قدرتی آفات کے وقت چندہ جمع کرنے کی مہم کے تحت جمع کی گئی تھی، جس کے ذریعہ پاپولر فرنٹ نے راحت و بچاؤ کی بے مثال خدمات انجام دی تھیں۔
ای ڈی نے جو اعدادوشمار بتائی ہے وہ کسی بھی صورت حیران کرنے والی نہیں ہے اور اس پر ای ڈی جیسی ایجنسی کے ذریعہ تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ہم چندے کے ایک ایک پیسے کا حساب انکم ٹیکس میں پہلے ہی جمع کر چکے ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ سب اس معاملے کو سنسنی خیز بنانے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق ایک اور اہم حقیقت یہ ہے کہ2020کے دوران مختلف میڈیا نے یہ خبر دکھائی تھی کہ پاپولر فرنٹ نے 120کروڑ روپئے جمع کئے ہیں، لیکن اب60کروڑ کا حالیہ بیان سابقہ فرضی دعوے کی نفی کرنے کے ساتھ ساتھ یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ ایجنسیاں ہم جیسی تنظیموں کو نشانہ بنانے کے لئے میڈیاکو فرضی معلومات پہنچاتی ہیں۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گرین پیس جیسی عالمی پیمانے پر معروف این جی اوز کے بینک کھاتوں کو بھی اسی طریقے سے منجمد کیا گیا تھا۔ ملک میں پہلے سے یہ رجحان چل رہا ہے کہ تمام پارٹیوں کے بدعنوان سیاست داں تفتیش کی شکل میں ای ڈی کی انتقامی کارروائی کے ڈر سے اپنی کالی کمائی کو بچانے کے لئے بی جے پی کا دامن تھام رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے سیکڑوں کروڑوں کی بدعنوانی اور بلیک منی سے ای ڈی کو کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔ جس طرح سے بی جے پی مخالفتوں کو نشانہ بنانے اور خاموش کرنے کے لئے ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کا ہمیشہ سے غلط استعمال کرتی آئی ہے، پاپولر فرنٹ کے خلاف حالیہ کاروائی بھی کچھ تعجب خیز نہیں ہے۔